نئی دہلی(آن لائن)سابق بھارتی اوپنر وریندر سہواگ کو وزیر اعظم پاکستان عمران خان پر تنقید مہنگی پڑ گئی اور انہیں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے اپنے تبصرے پر شدید خفت کا سامنا کرنا پڑا۔وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لیے امریکا کا دورہ کیا تھا اور اس دوران صحافیوں سے گفتگو، تھنک ٹینک سے خطاب کے ساتھ ساتھ مختلف فورمز پر گفتگو کی تھی۔
امریکی براڈ کاسٹر ایم ایس این بی سی کو دیے گئے انٹرویو کے دوران عمران خان نے نیویارک کی خراب سڑکوں کا ذکر کیا تو انٹرویو کرنے والے میزبان جو اسکار بورو نے ہنستے ہوئے کہا کہ اب آپ ایک وزیر اعظم کے بجائے ‘برونکس’ کے ووٹر کی طرح گفتگو کر رہے ہیں۔برونکس دراصل امریکی ریاست نیویارک کا ایک علاقہ ہے اور اس کا رقبہ بھی برونکس کاؤنٹی جتنا ہی ہے جو امریکا کی تیسری سب سے زیادہ آبادی والی کاؤنٹی ہے۔اس ویڈیو کے دوران پروگرام کے میزبان نے عمران خان کو ووٹر سے تشبیہ دی لیکن سہواگ اسے ووٹر کے بجائے ‘ویلڈر’ سمجھ بیٹھے۔اس ویڈیو کلپ کو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے وریندر سہواگ نے لکھا کہ اینکر نے کہا کہ آپ برونکس سے تعلق رکھنے والے ویلڈر کی طرح گفتگو کر رہے ہیں، چند دن قبل اقوام متحدہ میں واہیات تقریر کے بعد یہ شخص اپنی تذلیل کے نت نئے طریقے ایجاد کر رہا ہے’۔عمران خان کی تذلیل کا تو پتہ نہیں البتہ یہ ٹوئٹ وریندر سہواگ کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی اور تذلیل کا سبب بن گئی۔ایک اور ٹوئٹر صارف نور نے لکھا کہ اکثر بھارتی افراد کو امریکی زبان کا لہجہ سمجھنے میں مشکل پیش آتی ہے، انہوں ویلڈر نہیں ووٹر کہا تھا، حیرت کی بات یہ ہے کہ ایک بھارتی شہری آکسفورڈ کے گریجویٹ کا مذاق اڑاتے ہوئے اسے ویلڈر کہہ رہا ہے حالانکہ ان کا اپنا وزیر اعظم ایک چائے والا ہے جس نے پوری پولیٹیکل سائنس میں ماسٹرز کیا ہوا ہے۔سہواگ کی یہ ٹوئٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صارفین کے درمیان ایک بحث شروع ہو گئی جہاں بھارتی صارفین اس بات پر مصر تھے کہ میزبان نے ویلڈر ہی کہا ہے اور اس چیز کو دیکھتے ہوئے پروگرام کے میزبان کو خود ٹوئٹر پر آ کر وضاحت دینا پڑی۔