بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

”مجھے ایسے معاشرے کا حصہ ہونے پر افسوس ہے “ویرات کوہلی نے بھارتی معاشرے کے شرمناک چہرے سے نقاب الٹ دیا، ننھی آصفہ کے واقعہ پر ایسی بات کہہ دی کہ مودی سرکار کو مرچیں لگ جائیں گی

datetime 18  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )مجھے ایسے معاشرے کا حصہ ہونے پر افسوس ہوتا ہے، بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے مقبوضہ کشمیر کے مندر میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے بعد قتل کر دی جانیوالی ننھی آصفہ کے اندوہناک واقعہ پر بھارتی معاشرے کے چہرے سے نقاب الٹ دیا۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے مندر میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے بعد قتل کر دی

جانیوالی ننھی آصفہ کے اندوہناک واقعہ پر بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے گھنائونے بھارتی چہرے سے نقاب الٹ دیا ہے۔ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ویرات کوہلی نے ننھی آصفہ اور اس کے خاندان کے ساتھ پیش آئے اندوہناک واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا تمام ہندوستانیوں سے صرف ایک سوال ہے اگر خدانہ کرے ایسا واقعہ آپ کے خاندان میں کسی کے ساتھ ہو تو کیا آپ سائیڈ پر کھڑے ہو کر دیکھتے رہیں گے یا مدد کریں گے؟میرے خیال میں ایسی چیزیں جان بوجھ کر ہونے دی جاتی ہیں اور اگر لوگ بھی ایسے واقعات پر کوئی اعتراض کرتے کیو نکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی لڑکی کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آنے میں کوئی بڑی بات نہیں ،ان کے خیال میں وہ کسی لڑکی کے ساتھ ایسی گھناونی حرکت کر کے بچ سکتے ہیں کیونکہ سیاستدان بھی ان کی حمایت کریں گے ،یہ ایک حقیقت ہے کہ ہمارے معاشرے کے کچھ لوگوں کے ذہنوں میں لڑکیوں کے ساتھ پیش آنے والے ایسے واقعات کو قابل قبول سمجھا جاتا ہے جو نا قابل قبول ہے اور مجھے ایسے معاشرے کا ایک حصہ ہونے پر افسوس ہے ۔میرا تمام ہندوستانیوں سے صرف ایک سوال ہے اگر خدانہ کرے ایسا واقعہ آپ کے خاندان میں کسی کے ساتھ ہو تو کیا آپ سائیڈ پر کھڑے ہو کر دیکھتے رہیں گے یا مدد کریں گے؟میرے خیال میں ایسی چیزیں جان بوجھ کر ہونے دی جاتی ہیں اور اگر لوگ بھی ایسے واقعات

پر کوئی اعتراض کرتے کیو نکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی لڑکی کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آنے میں کوئی بڑی بات نہیں ،ان کے خیال میں وہ کسی لڑکی کے ساتھ ایسی گھناونی حرکت کر کے بچ سکتے ہیں کیونکہ سیاستدان بھی ان کی حمایت کریں گے ،یہ ایک حقیقت ہے کہ ہمارے معاشرے کے کچھ لوگوں کے ذہنوں میں لڑکیوں کے ساتھ پیش آنے والے ایسے واقعات کو قابل قبول سمجھا جاتا ہے جو نا قابل قبول ہے اور مجھے ایسے معاشرے کا ایک حصہ ہونے پر افسوس ہے ۔

 

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…