لاہور(آئی این پی) کرکٹ کی دنیا میں ریکارڈ بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں مگر کچھ ایسے ریکارڈز ہیں جو کرکٹ کے افق پر ہمیشہ موجود رہیں گے ۔ کرکٹ کی دنیا کے پانچ ایسے ریکارڈز ہیں جو شاید کبھی توڑے نہ جا سکیں ۔نمبر ایک پر سر ڈونلڈ براڈمین کا 99.94 کا ریکارڈ ابھی تک اس فہرست میں پہلے نمبر پر ہے ۔یہ وہ واحد آسٹریلین کرکٹر ہیں جنہیں دنیا کا عظیم کرکٹر سمجھا جاتا ہے ۔99.94 کی بیٹنگ اوسط کا ریکارڈ رکھنا
کسی بھی کھلاڑی کے بس کی بات نہیں سر براڈمین کے پاس اپنے آخری میچ میں اپنی اوسط 100 کرنے کاایک موقع تھا وہ 100 کی اوسط سے صرف 4 رنز دور تھے لیکن بدقسمتی سے وہ ایسا نہیں کر سکے۔ان میں ریکارڈز میں دورسرے نمبر پر ایلن بورڈر کا مسلسل 153 میچز کھیلنے کا ریکارڈ ایسا ریکارڈ ہے جو شاید کبھی بھی توڑا نہیں جا سکے گا کیوں کہ کھلاڑیوں کو فٹنس مسائل آئے روز گھیرے میں لیے ہیں ۔بہترین فٹنس رکھنے والے کھلاڑی بھی انجرڈ ہو جاتے ہیں اور طویل انہیں کرکٹ میچ سے باہر ہونا پڑتا ہے ۔ مسلسل 153 ٹیسٹ میچز کھیلنے کاریکارڈ شاید کبھی نہیں ٹوٹ سکتا ۔کرکٹ کی دنیا کا ایک اور ریکارڈ جو توڑا نہیں جا سکتا ہے وہ 2006 میں ساتھ افریقہ کیخلاف کولمبو میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں سنگا کارا اور مہیلا جے وردھنے کے درمیان 624 رنز کی پارٹنر شپ ہے ۔ اس کی ایک وجہ یہ کہ آج کل ٹی 20 اور ون ڈے کرکٹ کی چاندنی کے باعث کوئی بھی کھلاڑی طویل عرصے کی کرکٹ کو کھیلنا پسند نہیں کرتا ۔اسی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ کو اب وہ پذیرائی حاصل نہیں۔چوتھا ریکارڈ جو کرکٹ کی دنیا میں نہیں توڑا جا سکتا وہ ہے سچن ٹنڈولکر کا200 ٹیسٹ میچوں میں شرکت کرنا ۔ آج کل کی کرکٹ میں 100 میچ کھیلنا ایک بہت بڑی بات سمجھا جاتا ہے
لیکن سچن ٹنڈولکر نے 200 ٹیسٹ میچوں میں شرکت کر کے ایک ریکارڈ قائم کیا ہے جو شاید کبھی ٹوٹ نہیں سکتا۔آخری ریکارڈ مرلی دھرن کا ٹیسٹ کرکٹ میں 800 وکٹیں لینے کا ریکارڈ کبھی بھی توڑا جا سکتا۔مرلی دھرن ٹیسٹ میچوں میں 800 وکٹیں لینے والے واحد کھلاڑ ی ہیں اور کوئی بھی موجودہ کرکٹر صدیوں تک ان کے ریکارڈ کے پاس نہیں جا سکتا۔کرکت کی دنیا میں یہ 5 ریکارڈ ایسے ہیں جو شاید کبھی بھی نہیں توڑے جا سکیں گے اور یہ ریکارڈ ان عظیم کرکٹر ز کے نام ہی رہیں گے۔