لندن (آن لائن)پاکستان سپر لیگ 2017کو داغدار کرنے میں بھارت کا شرمناک ہاتھ سامنے آ گیا ،سنسنی خیز انکشاف کے مطابق سکینڈل کے مرکزی کردار کا تعلق بھارت ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ٹیسٹ کرکٹر ناصر جمشید کی ڈوریں کسی اورشخص کے ہاتھ میں تھیں جس کے تعلقات بھارتی بکیوں کے ساتھ ہیں ، اسے بھی پولیس نے ضمانت پر رہا کر رکھا ہے۔ناصر جمشید نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے گرفتار
ہونیوالے پہلے شخص تھے جن پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے پاکستانی کھلاڑیوں کو سپاٹ فکسنگ میں مدد فراہم کی، دوسرا گرفتار شخص یوسف انور نامی بی کیٹیگری کا کرکٹر ہے جو گریٹ مانچسٹر کے کئی کلبوں کی جانب سے کھیل چکا ہے،دونوں کو 13 فروری کوسپاٹ فکسنگ کیس سے متعلق جاری تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا۔ذرائع کے مطابق 23 فروری کو شیفیلڈ سے ایک برطانوی شہری کو بھی گرفتار کیا گیا، اس شخص کا نام تاحال سامنے نہیں آ سکا لیکن یہ طے ہے کہ اس شخص کے بھارتی بکیوں کیساتھ براہ راست تعلقات تھے اور یہ ناصر جمشید کیساتھ رابطے میں تھا تاکہ پی ایس ایل 2017میں شریک کھلاڑیوں کیساتھ رابطہ کر سکے،یہ تیسرا مشتبہ شخص ناصر جمشید اور یوسف انور کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ سیز کرنے کے بعد گرفتار ہوا اور رپورٹ کے مطابق یہ سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی تحقیقات میں مرکزی کردار بھی ہے۔نیشنل کرائم ایجنسی نے 3مشتبہ افراد کی شناخت اور انکے کردار سے متعلق بات کرنے سے انکار کر دیا ہے تاہم اتنا ضرور کہا کہ جاری تحقیقات کا حصہ ہونے کے باعث ہم پاکستان کرکٹ بورڈ کے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اینٹی کرپشن یونٹ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے خود سے بھی تحقیقات شروع کر رکھی ہیں جس کے نتیجے میں 3 کرکٹرز کو معطل
کر دیا گیاہے۔ تحقیقات کے دوران پی سی بی کا سارا زور اسی بات پر ہے کہ ناصر جمشید مرکزی کردار ہے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ اس کیس میں پاکستان کو بھارتی ہاتھ کے ملوث ہونے کے بارے میں بتایا گیا ہے یا نہیں۔