برمنگھم(آئی این پی )دورہ ویسٹ انڈیز میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے محمد عباس کو ٹیم مینجمنٹ نے برمنگھم طلب کیا جہاںوہ تربیتی کیمپ میں شریک ہوگئے ہیں۔ اچانک برمنگھم طلب کیے جانے پر محمد عباس کا کہنا ہے کہ ٹیم مینجمنٹ کا مجھ پراعتماد اور چیمپئنز ٹرافی کیمپ میں بلانا ایک اچھا احساس ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر موقع دیا گیا تو روائتی حریف بھارت کے خلاف ا پنی سو فیصد کارکردگی دکھائوں گا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد عباس نے کہا کہ پہلی ٹیسٹ سیریز میں مصباح الحق اور یونس خان جیسے بڑے کرکٹرز کے ساتھ ڈریسنگ روم میں وقت گزارنا بڑی خوش نصیبی تھی۔ محمد عباس نے بتایا کہ قومی ٹیم کے ساتھ ویسٹ انڈیز جانا ملک سے باہر جانے کا ان کا پہلا اتفاق نہیں تھا۔انہوں نے بتایا کہ انہوں نے چار سال عمان میں کرکٹ کھیلی، دبئی گئے اور پاکستان ’اے‘ کے ساتھ انگلینڈ جانے کا بھی اتفاق ہوا۔ بہترین وکٹ کے سوال پر عباس کا کہنا تھاکہ ڈومینیکا ٹیسٹ کے چوتھے دن صبح آتے ہی روسٹن چیز کو آوٹ کرنا اور 5وکٹ کی پرفارمنس پیش کرنا ان کیلئے خوش گوار لمحات تھے۔ ڈومیسٹک کرکٹ اور بین الاقوامی کرکٹ میں فرق کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ دباو اور گیند اس حوالے سے دو بنیادی چیزیں ہیں جنہیں اس معاملے میں بڑا فرق کہا جا سکتا ہے۔مستقبل کی منصوبہ بندی کے سوال پر فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ اس بارے میں سنجیدگی اہمیت کی حامل ہے اور میں اس بات سے بخوبی واقف ہوں، وطن واپسی پر کچھ وقت گھر والوں کے ساتھ مصروفیت کے بعد دوبارہ کرکٹ پر توجہ مرکوز کروں گا۔