لاہور(آئی این پی)اسپاٹ فکسنگ میں نیا نام بھی سامنے آگیا۔ فرسٹ کلاس کرکٹرکامران یونس کے گرد اینٹی کرپشن یونٹ کاگھیرا تنگ ہورہاہے اورجلد معطل کئے جانے کا بھی امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں نیا نام سامنے آیا ہے۔ گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے فرسٹ کلاس کرکٹرکامران یونس نے پاکستان انڈر19، سیالکوٹ اسٹالینزاورپورٹ قاسم اتھارٹی کی نمائندگی کی اور 76 فرسٹ کلاس میچز کھیلے۔
کامران یونس کوپی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس کااہم کردارقرار دیاجارہاہے۔ انہوں نے ایونٹ کے دوران دو کرکٹرز کو اسپاٹ فکسنگ کی آفرز کیں جن کے نام خفیہ رکھے جارہے ہیں۔ بکی یوسف انوراوردیگرسٹے بازوں سے کامران یونس کے روابط کا بھی انکشاف ہواہے۔ پورٹ قاسم اتھارٹی نے کامران یونس کو پیٹرنزٹرافی گریڈ 2 میچ میں بھی شامل نہیں کیا ہے۔ کامران یونس کے گرد پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کا گھیرا تنگ ہورہا ہے اورجلد ہی ان کو معطل کئے جانے کاامکان ہے۔ذرائع کے مطابق ایک سابق کرکٹر نے کامران یونس کے بکیز اور سٹے بازوں سے رابطوں کاانکشاف کیا۔ گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے فرسٹ کلاس کرکٹرکامران یونس نے پاکستان انڈر19، سیالکوٹ اسٹالینزاورپورٹ قاسم اتھارٹی کی نمائندگی کی اور 76 فرسٹ کلاس میچز کھیلے۔ کامران یونس کوپی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس کااہم کردارقرار دیاجارہاہے۔ بکی یوسف انوراوردیگرسٹے بازوں سے کامران یونس کے روابط کا بھی انکشاف ہواہے۔ پورٹ قاسم اتھارٹی نے کامران یونس کو پیٹرنزٹرافی گریڈ 2 میچ میں بھی شامل نہیں کیا ہے۔انہوں نے پہلے آئی سی سی اور پھر پی سی بی کوان کی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ 32 سالہ کامران یونس نے کرکٹر عمر امین کو دبئی میں کھانے پرچلنے کی پیش کش کی لیکن عمرامین نے اپنی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے کپتان سرفراز احمد، سیکیورٹی آفیسرکرنل اعظم اوراپنے منیجراعظم خان کو اس امر سے مطلع کردیا۔