اسلام آباد (آن لائن) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر ذوالقرنین حیدر نے کہا ہے کہ سٹے باز اسی ہوٹل میں ٹھہر ہوتے ہیں جہاں کھلاڑی ٹھہرتے ہیں۔ میچ فکسنگ کے ذمہ دار کھلاڑی اور منیجمنٹ دونوں ہیں۔ ہفتے کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو میں قومی ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر ذوالقرنین حیدر نے کہا ہے کہ سٹے بازوں کا طریقہ واردات مختلف ہوتا ہے ماضی میں مجھے پاکستان کو میچ جتوانے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی
گئیں سٹے باز اپنی مرضی کے کھلاڑیوں سے رابطے میں ہوتے ہیں اور اسی ہوٹل میں ٹھہرتے ہیں جہاں کھلاڑی ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میچ فکسنگ کے ذمہ دار ٹیم منیجمنٹ اور کھلاڑی دونوں ہیں، اینٹی کرپشن کا کام ہے کہ کھلاڑیوں کو سٹے بازوں سے بچائے ‘ ملک میں سٹے بازوں کو گرفتار کرنے کا کوئی قانون موجود نہیں ہے۔ میچ فکسنگ روکنا ممکن نہیں لیکن کھلاڑیوں کو اس سے بچانا ہی اصل ذمہ داری ہے۔