کراچی(نیوز ڈیسک)یونس خان نے عین وقت پر دعوت ملنے کے سبب ٹی ٹوئنٹی ٹرافی کی تقریب میں شرکت سے انکار کر دیا، اسٹار بیٹسمین نے بورڈ آفیشل سے کہا کہ ”جب اظہر علی کو بلالیا تو مجھے مدعو کرنے کا کیا فائدہ ہوگا“۔تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے پشاور میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ٹرافی کی نمائش کے موقع پر سینئر بیٹسمین یونس خان کو نظرانداز کر دیا، ان کی زیرقیادت 2009میں ٹیم نے ٹائٹل جیتا تھا، مگرحیران کن طورپر ون ڈے کپتان اظہر علی کو مدعو کیا گیا، میڈیا میں اس حوالے سے تنقید سامنے آنے پر بورڈ حکام جاگ اٹھے، ذرائع کے مطابق یونس کو فون کر کے تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی مگر انھوں نے انکار کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ ” جب اظہر علی کو بلا لیا تومجھے مدعو کرنے کا کیا فائدہ ہوگا۔دریں اثنا میڈیا کے رابطہ کرنے پر سینئر بیٹسمین نے اپنی مایوسی کا اظہار کر دیا، انھوں نے کہا کہ میں بورڈ کے افسوسناک رویے پر حیران ہوں، ویسٹ انڈیز کے ساتھ بھی ایسا ہوا تھا ، کئی برس تک کرکٹ میں ان کی حکمرانی رہی مگر انھوں نے ویوین رچرڈز اور برائن لارا جیسے اپنے عظیم کھلاڑیوں کو عزت نہ دی، اسی وجہ سے زوال کا شکار ہوئے، یونس خان نے کہا کہ میرا صاف ستھرا کیریئر گذرا، اب کسی تنازع میں نہیں پڑنا چاہتا، کہیں ایسے حالات نہ بنا دیے جائیں کہ دورئہ انگلینڈ سے قبل ہی ریٹائر ہونا پڑے اس لیے کھل کر کچھ نہیں کہوں گا۔انھوں نے کہا کہ تقریب میں بلائیں یا نہیں مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، میں جہاں جاو¿ں بچوں سے لے کر بڑی عمر کے افراد تک بہت اچھے انداز سے ملتے ہیں، ایسے میں اگرکچھ لوگ عزت نہیں کرتے تو کچھ نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا کہ 2009میں ملک مختلف مسائل کا شکار تھا اور ہم نے ٹائٹل جیت کر عوام کو خوشیاں فراہم کیں، اب بھی پلیئرز اگر اپنے لیے نہیں بلکہ ملک کا نام روشن کرنے کا عزم لے کر کھیلے تو فتح ممکن ہوگی، اس کیلئے ڈریسنگ روم کا ماحول بھی اچھا بنانا ہوگا۔