لاہور (نیوزڈیسک))پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولر محمد عامر ایک اور موقع دیے جانے کے حقدار ہیں کیونکہ انھوں نے اپنے کیے کی سزا کاٹ لی ہے لہٰذا کوئی وجہ نہیں کہ انھیں دوسرا چانس نہ دیا جائے، سپاٹ فکسنگ سکینڈل یقیناً ان کے لیے تکلیف دہ تھا کیونکہ اس وقت وہ پاکستانی ٹیم کے کوچ تھے لیکن ’اگر ہم ٹھنڈے دماغ سے سوچیں توعامر نے نہ صرف آئی سی سی کی سزا پوری کر لی ہے بلکہ وہ جیل کی سزا بھی کاٹ چکے ہیں، لہذاا ہمارا مذہب اور معاشرہ انھیں معاف کرتے ہوئے ایک اور موقع دینے کی اجازت دیتا ہے۔‘ اپنے ایک انٹرویو میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر محمد عامر کی واپسی کے سلسلے میں بہت زیادہ پرجوش ہیں: ’عامر نے اپنی کارکردگی سے لوگوں کے خیالات بدلے ہیں اور سب انھیں دوبارہ کھیلتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔‘وقار یونس نے کہا کہ عمران خان اور وسیم اکرم جیسیعظیم کرکٹر بھی عامر کی حمایت کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ محمد عامر پابندی ختم ہونے کے بعد سے صحیح راستے پر چل رہے ہیں۔ ’انھوں نے سخت محنت کی ہے اور ان میں ابھی بہت کرکٹ باقی ہے جس سے وہ ملک کی خدمت کر سکتے ہیں تاہم یہ توقع ابھی کرنا مناسب نہیں کہ وہ آتے ہی پانچ سال پہلے جیسی کارکردگی دکھائیں گے۔‘ ہیڈ کوچ نے کہا کہ لوگ عامر کے جارحانہ رویے کی بات کرتے ہیں حالانکہ جو کچھ میدان میں نظر آتا ہے حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔وقار یونس نے کہا کہ بولنگ کرتے وقت فاسٹ بولروں کے جارحانہ انداز کو ان کے مجموعی رویے کے طور پر دیکھنا درست نہیں۔ ’اگر فاسٹ بولر میدان میں جارحانہ انداز اختیار نہیں کرے گا تو وہ مکمل فاسٹ بولر نہیں ہے۔‘انھوں نے کہا کہ محمد عامر کو یقینی طور پر واپسی پر شائقین کے تنقیدی رویے کا سامنا ہو سکتا ہے جس کے لیے انھیں ذہنی طور پر تیار رہنا ہو گا۔وقار یونس نے کہا کہ محمد عامر واپسی کے بعد سے قدرے خاموش ہیں جو قدرتی امر ہے تاہم وہ نہیں چاہیں گے کہ ان پر غیرمعمولی اور غیر ضروری دباؤ ڈالا جائے۔ ۔