اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

عظیم ویسٹ انڈین باو لر مائیکل ہولڈنگ محمدعامر کی حمایت میں کھڑے ہوگئے

datetime 19  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)عظیم ویسٹ انڈین باو لر اور تبصرہ نگار مائیکل ہولڈنگ نے نوجوان پاکستانی باو لر محمد عامر کی کرکٹ میں دوبارہ واپسی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عامر نے کسی کی جان نہیں لی اس لیے انہیں دوبارہ موقع ملنا چاہیے۔مائیکل ہولڈنگ کہا کہ میں سمجھ سکتا ہوں کہ کچھ لوگ اس بنیاد پر ان کی ٹیم میں واپسی نہیں چاہتے کیونکہ انہوں نے ملک کو بدنام کیا اور ہم کسی ایسے کھلاڑی کو دوسرا موقع نہیں دینا چاہتے جو ملک کی بدنامی کا سبب بنے۔انہوں نے کہا کہ میں نے ایسے لوگوں کو دیکھا جن کی وجہ سے لوگ اپنی زندگی سے محروم ہو گئے جیسے کراب ڈرائیونگ، شراب پی کر گاڑی چلانا، خراب مشینری کی وجہ سے ایکسیڈنٹ اور نہ جانے کیا کیا، اگر ان لوگوں کو بہتری کیلئے ایک اور موقع دیا جا سکتا ہے تو عامر کیوں نہیں۔ہولڈنگ نے کہا کہ وہ جس قسم کی بھی سزا بھگتیں لیکن سزا کے اختتام کے بعد وہ اپنی زندگی کو دوبارہ شروع کرتے ہیں تو پھر عامر کو موقع نہ دینے کی کیا وجہ ہے؟۔’عامر نے جو کیا وہ غیرقانونی اور کھیل کے لیے نقصان دہ تھا اور ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن اس نے کسی کی جان تو نہیں لی اور انہوں نے جو کچھ بھی کیا، میرا ماننا ہے کہ محمد عامر ایک دوسرے موقع کا مستحق ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ اس سے دونوں ہاتھوں سے فائدہ اٹھائے گا‘۔پاکستانی ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں مایہ ناز سابق فاسٹ باو ¿لر نے کہا کہ جب میں نے 2009 میں اسے دیکھا تو اس میں وہ سب کچھ موجود تھا جو ایک فاسٹ باو ¿لر میں ہونا چاہیے، میں اس وقت اس کے گیند پر کنٹرول، رفتار، سلو گیندوں اور کھیل کے حوالے سے ذہانت سے کافی متاثر ہوا تھا۔عامر کے مستقبل کے حوالے سے سوال پر ہولڈنگ نے کہا کہ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ لوگ اور خصوصاً ٹیم کے کھلاڑی اور شائقین انہیں کس طرح قبول کرتے ہیں۔ہولڈنگ نے کہا کہ عامر کو شروع میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن انہیں صرف کرکٹ پر توجہ دیتے ہوئے اپنی فٹنس پر توجہ دینے اور آئندہ غلط کاموں سے دور رہنے کی ضرورت ہو گی۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…