پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

ایران: حکومت اپنے فیصلے سے مکر گئی، خواتین کے میچ دیکھنے پر پابندی

datetime 19  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران ( نیوزڈیسک)ایران نے کہا ہے کہ مرد ٹیموں کے درمیان مقابلے کے دوران خواتین کو تماشائیوں کے طور پر گراﺅنڈ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ اس کے باوجود اگر کوئی خاتون میچ دیکھنے گئی تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اےرانی وزےر داخلہ مسٹر رحمانی فضلی نے کہا کہ خواتین کے میچ دیکھنے کے لیے کسی قسم کی اجازت دینے کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وزارت اسپورٹس وامور نوجوانان اپنی پالیسی پر قائم ہے۔ مرد ٹیموں کے درمیان میچوں کے دوران خواتین تماشائیوں کو گراﺅنڈ میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بعض شرپسند عناصر کی جانب سے یہ افواہ پھیلائی گئی ہے کہ خواتین کو میچ دیکھنے کی اجازت مل گئی۔ ہم واضح کررہے ہیں کہ حکومت نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔وزیرداخلہ نے کہا کہ انہیں پتا چلا ہے کہ خواتین اور سول سوسائٹی کے لوگ وزارت کھیل و امور نوجوانان کے سامنے خواتین کو میچ دیکھنے سے روکنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی تیاری کررہے ہیں۔ پولیس کو ایسے کسی بھی مظاہرے کو منظم کرنے سے سختی سے روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ کچھ عرصہ پیشتر صدر حسن روحانی نے اپنی بعض سخت گیر پالیسیوں میں تبدیلی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خواتین کے کھیل کے میدان میں میچ دیکھنے کی اجازت دینے پر غور کررہے ہیں۔ صدر کی معاون خصوصی برائے امور خواتین شہیندخت ملارودی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ صدر کے حکم سے ایک نیا فرمان جاری کیا گیا ہے جس میں خواتین کو کھیل کے میدان میں میچ دیکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم صدرحسن روحانی شدت پسندوں کے سامنے جھک گئے اور انہوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔قبل ازیں ایرانی وزیر اسپورٹس عبدالحمید احمدی نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ سپریم قومی سلامتی کونسل نے خواتین کے میچ دیکھنے سے متعلق وزارت کی تجاویز کو قبول کرلیا ہے جس کے بعد بعض شرائط کے تحت خواتین کو گراﺅنڈ میں میچ دیکھنے کی اجازت ہوگی۔ایک ہفتہ قبل ایک شدت پسند تنظیم “انصار حزب اللہ” اور مذہبی مدرسہ حوزہ العلمیہ کے طلبائ نے دھمکی دی تھی کہ اگرخواتین میچ دیکھنے گراﺅنڈ میں آئیں تو پھر خون خرابہ ہوگا۔ایرانی شدت پسندوں کا کہنا ہے کہ کھیل کے میدانوں میں خواتین کا آنا مرشد اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے احکامات کی خلاف ورزی اور ایران کی روایات کی توہین ہے۔خیال رہے کہ انٹرنیشنل فٹ بال فیڈریشن “فیفا” کے چیئرمین “سیپ بلاٹر” نے رواں سال کےآغاز میں تہران حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ خواتین پر میچ دیکھنے پر عائد پابندیاں ختم کرے اور خواتین کو میچ دیکھنے کے لیے گراﺅنڈ میں آنے کی اجازت دے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…