ضرورت نہیں،یہ میرا پی سی بی کے ساتھ کنٹریکٹ کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دورمیں کرکٹ کے قوانین کافی تبدیل ہوچکے ہیں کرکٹ کی نئی کنڈیشنز بلے بازوں کے لئے آسان ہیں ۔جبکہ ہمارے دور میں دائرے کے اندر5 کھلاڑی موجود ہوتے تھے مگر اب چار کھلاڑی ہونے کی بنا پر زیادہ گیپ ملنے پر بلے باز زیادہ سے زیادہ سکور کرتے ہیں اس میں باو ¿لر کا کوئی قصور نہیں۔تاہم اب بھی یارکر فائدہ مند ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ واپس ہوئی جو خوشی کی بات ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ مشکل وقت ختم ہوا ور پاکستان میں نٹرنیشنل کرکٹ بحال ہوئی اس سے نہ صرف کھیل کو فروغ ہوگا بلکہ نیا ٹیلنٹ بھی سامنے آئے گا۔ آنے والے دنوں میں ٹیم بہتر پرفارم کرے گی ۔انہوں نے کہاکہ سری لنکا کی ٹیم کو آسان حریف نہیں سمجھتے ،سیریز میں بہتر رزلٹ کے لئے کھلاڑیوں کو بھرپور تیاری کرائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بطور فاسٹ باو ¿لر اس بات کا احساس ہے کہ بنگلہ دیش کی نسبت زمبابوے کے خلاف پاکستانی فاسٹ باو ¿لنگ کا شعبہ کافی کمزور رہا جس کی بڑی وجہ کھلاڑیوں کی انجریز تھیں ان کا کہنا تھا کہ زمبابوے کے خلاف میچز میں جیت کے لئے ہمیں اگرچہ کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس کی بڑی وجہ نا تجربہ کا رایک روز ہ ٹیم تھی۔گذشتہ تین برس پاکستان کرکٹ کے لئے بہت مشکل تھے ۔اگر ہم کسی سیریز کو جیت نہیں سکے تو اس کا مسئلہ کھلاڑیوں کی انجریز تھیں ۔میچ وننگ باو ¿لر سعید اجمل کی کمی بہت شدت سے محسوس ہوئی ،اسطرح ٹیم میں دیگر میچ وننگ کھلاڑی نہیں تھے،محمد عرفان انجریز کا شکار تھے،وہاب بھی فٹنس مسائل میں مبتلا تھے جس کا بہت نقصان ہوا۔