لاہور(نیوز ڈیسک) ”ماں کی دعا“ شعیب ملک کو فارم میں واپس لے آئی، آل راو¿نڈر نے6سال بعد سنچری کو انہی سے منسوب کر دیا،ان کا کہنا ہے کہ فارم برقرار رکھتے ہوئے پاکستان کو زیادہ سے زیادہ میچ جتوانے کی کوشش کروں گا۔
شعیب ملک کافی عرصے سے قومی ٹیم میں ان اور آو¿ٹ رہے، کم بیک پر اچھی کارکردگی نہ رہنے پر انھیں باہر کر دیا جاتا تھا تاہم اب سنچری سے کم از کم اگلی سیریز تک جگہ پکی ہو گئی ہے، شعیب کی والدہ ان کے کیریئر کے حوالے سے خاصی فکرمند رہتیں اور ان کی دعاو¿ں نے ہی انھیں دوبارہ عروج پر پہنچایا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ پہلے ون ڈے کے بعد شعیب ملک نے میڈیا سے گفتگو میں اپنی سنچری کو والدہ کے نام کر دیا، انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح پاکستان کی فتح رہی ہے، بیٹنگ آرڈر کا کوئی مسئلہ نہیں، جس بھی نمبر پر بھیجا جائے کھیلنے کیلیے تیار ہوں، میچ کے دوران پانچویں پوزیشن پر بیٹنگ کرنا تھی تاہم وقار یونس اور مشتاق احمد نے نمبر 3 پر جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمہیں رنز بنانے کا زیادہ موقع ملے گا، آرام سے کھیلو، ہماری سپورٹ ساتھ ہے، کوچز کا شکر گزار ہوں کہ انھوں نے میری صلاحیتوں پر اعتماد کیااور اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہا۔
ایک سوال پر شعیب ملک نے کہا کہ 6 سالہ طویل عرصے کے بعد سنچری بنانے پر بیحد خوش ہوں، دنیا کا کوئی بھی انسان مکمل نہیں ہوتا، ہر کوئی غلطیاں کر کے ہی سیکھتا ہے، ماضی میں مجھ سے بھی خطائیں ہوئیں لیکن ہمت ہارنے کے بجائے عزائم بلند رکھے اور عہد کیا کہ جب بھی موقع ملا اچھی کارکردگی دکھانے کی کوشش کروں گا۔
ایک سوال پر سابق کپتان نے کہا کہ جب کوئی ٹیم میں نہ ہو تو مایوسی ضرور ہوتی ہے لیکن پروفیشنل کرکٹر کا کام یہی ہے کہ دلبرداشتہ ہونے کے بجائے کھیل بہتر بنانے پر توجہ رکھے، بس تسلسل کے ساتھ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی جائے، ٹیم میں منتخب کرنے یا نہ کرنے کا کام سلیکٹرز پر چھوڑ دیں۔
شعیب ملک کی واپسی کا راز سامنے آگیا
28
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں