میں نے اپنی زندگی میں پاکستانی باو¿لرز کی ایسی بے جان باو¿لنگ نہیں دیکھی۔ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش نے اپنی کرکٹ بہت بہتر کی ہے اور ان کی سوچ بھی مختلف ہے لیکن اگر ہمارے باو¿لرز 300 رنز کی برتری لینے کے باوجود ان کو دباو میں لینے کی صلاحیت نہیں رکھتے تو پھر یہ کیا کریں گے۔رمیز نے کہا کہ جس طرح دوسری انگ میں بنگلہ دیش نے بلے بازی کی اسکے بعد ہماری آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔وہاب ریاض اور شکیب الحسن کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی کا تذکرہ کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان نے طنزیہ کہا کہ یہ دن آنا تھا کہ بنگلہ دیشی کھلاڑی پاکستانی کھلاڑیوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے لگے۔’ورلڈ کپ نے ان میں ایک نئی روح پھونک دی اور وہ تیار ہو رہے ہیں لیکن دوسری جانب ہماری کرکٹ کو کائی پرسان حال نہیں اور ہمیں اپنی ٹیم میں بہتر کارکردگی دکھانے کی کوئی جلدی دکھائی نہیں دے رہی۔قومی ٹیم کے ایک اور سابق کپتان محمد یوسف نے بھی کھلنا ٹیسٹ میں قومی ٹیم کی کارکردگی پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا۔آج ہم نے ڈرا نہیں کھیلا بلکہ ہم بنگلہ دیش میں ٹیسٹ میچ ہارے ہیں، یہ ہم جیسے سابق کھلاڑیوں کے لیے مایوس کن ہے‘۔یوسف نے کہا کہ
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں