ڈھاکا(نیوز ڈیسک) ورلڈ کپ کوارٹرز فائنل میں بھارت نے بنگلا دیش کو 109 رنز کے بڑے مارجن شکست دی جس کے بعد بنگال ٹائیگرز نے ناقص ایمپائرنگ کو وجہ قرار دیتے ہوئے خوب واویلا مچایا جبکہ فیلڈ ایمپائرز علیم ڈار اور ای ین گولڈ کے پتلے تک جلائے گئے۔ اسی تنازع میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے آئی سی سی کے صدر مصطفیٰ کمال بھی بطور احتجاج مستعفی ہو گئے۔ اب معلوم ہواکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے معاملے کی جانچ کیلئے یقین دہانی کرا دی ہے۔ بی سی بی کے صدر نظم الحسن کا کہنا ہے کہ ہم نے کوارٹرز فائنل کے بعد ہی آئی سی سی کو اپنے تحفظات پر مبنی خط بھیج دیا تھا۔ چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن کی جانب سے جو ابتدائی جواب آیا اس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ اس مقابلے کی گیند درگیند جانچ کریں گے جو بھی تجزیے کا نتیجہ نکلا اس سے بی سی بی کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔ نظم الحسن نے واضح کیا کہ بی سی بی کی شکایت صرف ایمپائرنگ کے خلاف تھی اس کا میچ کی حریف سائیڈ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ اس سے بنگلا دیش اور بھارت کے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔ ہم نے ان کے بارے میں تو کوئی شکایت نہیں کی، ہمارا اعتراض ایمپائرنگ پر تھا، ہم نے اس بات پر زور دیا کہ دستیاب ہونے کے باوجود ٹیکنالوجی کو آخر استعمال کیوں نہیں کیا گیا۔ –