لاہور(نیوز ڈیسک)کرکٹ ورلڈ کپ 2015 میں کھلاڑیوں اور ٹیموں نے متعدد نئے ریکارڈ قائم کئے۔ میگا ایونٹس کی تاریخ میں سب سے بڑا مجموعہ ترتیب دینے کا آغاز آسٹریلیا کے حصے میں آیا، کینگروز نے افغانستان کے خلاف417رنز بنا کر بھارت کا 413 رنز کا ریکارڈ توڑا۔ بھارت نے 2007 میں برمودا کے خلاف 413 رنز بنائے تھے۔ ورلڈ کپ 2015 میں ہی ورلڈ کپ مقابلوں کی سب سے بڑی فتح کا ریکارڈ بھی قائم ہوا اور یہ ریکارڈ بھی آسٹریلیا کے حصے میں آیا۔ افغانستان کے خلاف اسی میچ میں آسٹریلیا نے 275رنز کے سب سے بڑے مارجن سے بھی فتح حاصل کی۔برینڈن میکلم نے انگلینڈ کے خلاف تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ قائم کیا۔ انہوں نے18 گیندوں پر نصف سنچری بنائی، یہ ورلڈ کپ تاریخ کی تیز ترین نصف سنچری تھی۔جنوبی افریقہ کے کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے تیز ترین 150 رنز اور کرس گیل نے تیز ترین ڈبل سنچری کا ریکارڈ بنایا۔ کرس گیل نے مزید دو ریکارڈ بھی قائم کئے۔ انہوں نے زمبابوے کے خلاف میچ میں 16چھکے لگائے ۔ یہ صرف ورلڈ کپ ہی نہیں بلکہ انٹرنیشنل کرکٹ کے ایک میچ میں کسی بھی بیٹسمینوں کے چھکوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ گیل نے پورے ٹورنامنٹ کے دوران کل 26 چھکے لگائے اور یہ ورلڈ کپ مقابلوں کی تاریخ کا ایک ریکارڈ ہے۔ زمبابوے کے خلاف اسی میچ میں کرس گیل نے مارلن سیموئلز کے ساتھ مل کر ایک اور ریکارڈ قائم کیا۔ انہوں نے مارلن کے ساتھ مل کر ورلڈ کپ کی تاریخ کی سب سے بڑی شراکت قائم کی۔ زمبابوے کے خلاف گیل اور سیموئلز نے 372رنز بنائے۔سری لنکا کے کمار سنگاکارا نے بھی ایک ایسا ریکارڈ قائم کیا جو ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل ریکارڈ بھی ہے۔ انہوں نے میگا ایونٹ میں لگاتار چار سنچریاں بنائیں۔ آج تک کسی فارمیٹ میں کوئی بھی بلے باز لگاتارچار میچوں میں سنچریاں بنانے کا اعزاز حاصل نہیں کر سکا۔پاکستان کے وکٹ کیپر سرفرازکا نام بھی ورلڈ کپ کی ریکارڈ بک میں درج ہو گیا۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں وکٹوں کے پیچھے 6 شکار کئے اور ایڈم گلکرسٹ کا ریکارڈ برابر کیا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں