جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

معین کے خلاف ”چارج شیٹ“ میں کیسینوتنازع شامل نہیں

datetime 29  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) معین خان کیخلاف ”چارج شیٹ“ میں کیسینو اسکینڈل کا ذکر تک نہیں کیا گیا، ان پر نوجوان کھلاڑیوں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد ہوا، انھوں نے مستعفی ہونے کے حوالے سے چیئرمین بورڈ شہریار خان کی پیشکش مسترد کر دی، چیف سلیکٹر نے زرتلافی کے حصول میں بھی دلچسپی نہیں دکھائی، بورڈ ان کیلیے کوئی نیا عہدہ سوچ رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز کراچی میں دوران ملاقات شہریارخان نے معین خان پر واضح کر دیاکہ انھیں چیف سلیکٹر کی پوسٹ سے فارغ کر دیا گیا ہے، جب انھوں نے وجہ پوچھی تو کہا گیا کہ آپ نے نوجوان کھلاڑیوں کو اسکواڈ میں شامل نہیں کیا، سابق کپتان کے استفسار پر چیئرمین بورڈ نے بابر اعظم اور سمیع اسلم کے نام لیے، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ناصر جمشید کو بھی ورلڈکپ کیلیے بطور متبادل بھیجنے کا فیصلہ غلط تھا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ معین خان نے چیئرمین سے کہا کہ یہ قدم انھوں نے اکیلے نہیں اٹھایا، کپتان اور کوچ نے ان فارم لیفٹ ہینڈر کیلیے درخواست کی تھی، اس وقت کی فارم کو مدنظر رکھتے ہوئے ناصر کو بھیجا گیا مگر بدقسمتی سے وہ کامیاب ثابت نہ ہوئے، شہریارخان نے سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر پر واضح کر دیا کہ اب ان کی ضرورت نہیں ہے۔وہ ہارون رشید کی زیرسربراہی نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں، انھوں نے معین خان سے کہا کہ ازخود مستعفی ہو کر برطرفی کی شرمندگی سے بچ جائیں، بورڈ انھیں زرتلافی کے طور پر کچھ رقم ادا کرنے کو تیار ہے، مگر وہ نہ مانے ، ان کا کہنا تھاکہ میرا کوئی قصور نہیں ہے لہذا کیوں عہدہ چھوڑوں، پہلے بھی کبھی کوئی تو پھر دوسری ذمہ داری سونپ دی گئی۔میں عزت کے ساتھ بورڈ میں ملازمت کرنا چاہتا ہوں، اس پر طے یہ ہوا کہ انھیں کوئی اور کام دیا جائے گا، اس حوالے سے شہریارخان اپنے رفقا سے تبادلہ خیال کے بعد ہی فیصلہ کریں گے۔ یاد رہے کہ عام تاثر کے مطابق معین خان کو کیسینو اسکینڈل کی وجہ سے فارغ کیاگیا مگر درحقیت یہ فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا تھا،اس کی اہم وجہ ان کی سابق چیئرمین نجم سیٹھی سے قربت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…