جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

قومی سلیکشن کمیٹی میں کوچ کو بھی کر دار دیاجائے ، وقار یونس

datetime 28  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیو زڈیسک)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ وقار یونس نے مطالبہ کیا ہے کہ قومی سلیکشن کمیٹی میں کوچ کو بھی کر دار دیاجائے ¾ بہت سے مسائل حل ہونگے اور دور رد نتائج سامنے آئینگے ¾ بنگلہ دیش اور سری لنکا کے خلاف اگلی دو سیریز اہم ہوں گی ¾ سیریز میں ٹیم اور نوجوان کھلاڑیوں سے زیادہ توقعات وابستہ نہ کی جائیں ¾جلد لڑکوں کو ٹیسٹ کرکے ہم ٹیم کھڑی کرنے میں کامیاب ہوجائیںگے ¾کوچز کا ا حتساب ضروری ہے،وقار یونس بھی غلط کررہا ہے تو اسے لٹکا دیا جائے۔ ایک انٹرویومیں وقار یونس نے کہاکہ ہیڈ کوچ بھی سلیکشن کمیٹی کارکن بن جائے تو اس سے بہت سارے مسائل حل ہوجائیں گے انہوںنے کہاکہ اکثر مجھے کئی معاملات کا ذمے دار ٹھہرایا جاتا ہے تاہم میرا ان معاملات سے دور دو ر تک کوئی واسطہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی چاہتا ہوں کہ تینوں فارمیٹس کے لئے الگ الگ ٹیمیں بنیں مگر یہ سب میرے ہاتھ میں نہیں سلیکشن میں میرا کردار محدود ہے۔ وقار یونس نے کہا کہ میں نے بورڈ کو اپنے طویل منصوبوں میں فرسٹ کلاس سیزن کو پر کشش بنانے کی تجویز دی فرسٹ کلا س سیزن میں کوالٹی کرکٹ لانا ہوگی۔18ٹیموں کے ساتھ کسی ملک میں اتنے فرسٹ کلاس میچ نہیں ہوتے۔ میری رائے میں آٹھ سے زیادہ فرسٹ کلاس ٹیمیں نہیں ہونی چاہئیں۔ ٹیموں کو کس طرح کم کرنا ہے اس بارے میں بورڈ ماہرین سے مشاورت کرے۔ جب فرسٹ کلا س سیزن میں مقابلہ آئےگا اس وقت آپ دیکھیں گے ہماری کرکٹ بھی اوپر جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ کس ریجن کو فرسٹ کلاس میں لانا ہے اور کس سیزن کو کم کرنا ہے اس بارے میں بورڈ فیصلہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش اور سری لنکا کی دو سیریز اہم ہوں گی اس میں ہم نئے لڑکوں کو چیک کرنا چاہتے ہیں۔ ہوسکتا ہے ان دونوں سیریز میں ہمیں جیت نہ ملے تاہم یہ سب ہمیں اپنے ملک کی بہتری کے لئے کرنا ہوگا۔ ہمیں اپنی کرکٹ کو کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کے لئے کچھ سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔ نوجوانوں کو آگے لانا ہوگا اور اپنے رویے اور مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا ہوگا۔ ایک دو سیریز خراب ہونے کے بعد آپ دیکھیں گے کہ نئے خون کے اثرات سامنے آنے لگیں گے ہمیں یہ اصول وضع کرنا ہوگا کہ جو کھلاڑی ہمارے معیار پر پورا نہیں اترے گا اس کو ٹیم میں جگہ نہیں ملے گی۔ جو کھلاڑی فیلڈنگ اور فٹنس میں بہتری نہیں دکھائے گا اسے ٹیم میں شامل نہیں کیا جائےگا وقار یونس نے پاکستان ٹیم کے ناکام اور آزمودہ کھلاڑیوں کا براہ راست نام لینے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جنوبی افریقا، نیوزی لینڈ ، آسٹریلیا اور دیگر ٹیموں کے معیار کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی ٹیم تشکیل دینا ہوگی۔ وقار یونس نے کہا کہ فیلڈنگ اورفٹنس کے معیار کی بہتری کے لئے طویل کیمپ لگانے کی ضرورت ہے اور جب ٹیم بنگلہ دیش چلی جائے تو 18,20لڑکوں کا کیمپ جاری رہنا چاہیے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کا جو حال ہے اس کو دیکھتے ہوئے ریجن کے کوچز کا بھی احتساب ضروری ہے۔ ان کا بھی گریبان پکڑنا چاہیے کہ وہ بھاری معاوضے کے عوض ہمارے نوجوانوں کو کیا دے رہے ہیں۔کیوں کہ جب لڑکا ریجن سے پاکستان ٹیم میں آتا ہے تو کسی کا کندھا اور کسی کی ہیمسٹرنگ خراب ہو جاتی ہے ڈومیسٹک کرکٹ میں کرکٹرز کمفرٹ زون میں رہتے ہیں۔ پاکستان ٹیم آنے سے قبل لڑکوں کو سیکھنے کا بہت زیادہ موقع نہیں ملتا۔ اس کی وجہ ہے کہ ریجن میں لڑکے مشکل ٹریننگ اور فیلڈنگ کے عادی نہیں ہوتے۔ وقار یونس نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ میں ٹیم اس وقت بہتر نہیں ہوسکتی جب تک اس کی فیلڈنگ میں بہتری نہ آئے انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل ہمارے آٹھ بولر ان فٹ ہوئے یا ان کے ایکشن رپورٹ ہوئے اس کے باوجود ہماری بولنگ سب سے اچھی تھی۔ انہوں نے میڈیاسے بھی درخواست کی کہ ملک میں انٹر نیشنل کرکٹ کے معیار کوبہتر بنانے کےلئے میڈیا اپنا کردار ادا کرے صحافیوں کی مد دسے بھی انٹرنیشنل کرکٹ میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ میڈیا اپنی دکان چمکانے کے بجائے مثبت کردار ادا کرے۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…