سڈنی(نیوز ڈیسک)آئی سی سی کو بالآخر بولرز کی بے بسی پر ترس آ ہی گیا، آخری 10اوورز میں دائرے سے باہر 5فیلڈرز رکھنے کی اجازت دینے پر غور کیا جانے لگا،چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن کا کہنا ہے کہ ٹوئنٹی20 نے ٹیموں کا مزاج جارحانہ بنادیا، مستقبل میں بیٹ اور بال میں توازن برقرار رکھنے کیلیے اقدامات اٹھائیں گے۔تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ کے آغاز سے قبل آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز میں کئی لو اسکورنگ میچز کی توقع ہورہی تھی لیکن صورتحال برعکس نظر آئی، بیشتر مقابلوں میں چوکوں، چھکوں کی برسات ہوئی اور بولرز بے بسی کی تصویر بنے رہے،گذشتہ 10میگا ایونٹس میں ایک بھی ڈبل سنچری نہیں بنی، اس بار کرس گیل اور مارٹن گپٹل نے یہ سنگ میل عبور کیا، اس سے قبل تمام ٹورنامنٹس میں صرف ایک مرتبہ 400کا ہندسہ پار کیا گیا، اس بار3میچز میں ٹیموں نے یہ ہدف عبور کیا۔دوسری جانب بولرز کی حالت ب±ری رہی، صرف کیوی پیسر ٹرینٹ بولٹ 20وکٹیں حاصل کرپائے،باربار گیند کو باو¿نڈری کے پار جاتا دیکھنے پر تماشائی تو بڑی خوشی کا اظہار کرتے ہیں لیکن ٹیموں کے کپتانوں، کھلاڑیوں اور آفیشلز بیٹسمینوں کی اس ستم ظریفی پر کھیل کے قوانین کا شکوہ کرتے نظر آئے ہیں، انکی اس کیفیت کو آئی سی سی کے چیف ڈیو رچرڈسن نے بھی محسوس کرلیا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹوئنٹی20کرکٹ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے ٹیموں کا مزاج جارحانہ بنا دیا۔اس کے اثرات نہ صرف ون ڈے بلکہ ٹیسٹ میں بھی دیکھے جاسکتے ہیں،پہلے کی بانسبت بیٹسمین اب زیادہ جارحیت اختیار کرتے ہیں،کپتان رنز روکنے اور وکٹیں حاصل کرنے کے معاملے میں زیادہ تشویش میں مبتلا دکھائی دیتے ہیں، بیٹ اور بال میں توازن برقرار رکھنا ضروری ہے۔اس ضمن میں ایک ممکنہ تبدیلی یہ ہوسکتی ہے کہ آخری 10اوورز میں دائرے سے باہر 5فیلڈرز رکھنے کی اجازت دی جائے،انھوں نے کہا کہ ہم درمیانی اوورز میں بے مزا کھیل کے بارے میں فکر مند تھے، مسئلے کا حل ڈھونڈ لیا گیا، ایک سیٹ بیٹسمین آخری 10اوورز میں دائرے کے باہر 4فیلڈرز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے رنز اسکور کرنے کے زیادہ مواقع حاصل کرلیتا ہے، اس ضمن میں ایک تبدیلی بیٹ اور بال کا توازن قائم کرسکتی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں