بدھ‬‮ ، 12 مارچ‬‮ 2025 

ایسا نہیں کہ فیورٹ ہی ہمیشہ جیتے: مصباح

datetime 19  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایڈ یلیڈ(نیوز ڈیسک)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا یقیناً کوارٹر فائنل کے لیے فیورٹ ہے لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ فیورٹ ہی ہمیشہ جیتیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ میچ کے دن پر منحصر ہوتا ہے کہ کونسی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں جمعہ کو ایڈیلیڈ میں ورلڈ کپ کے تیسرے کوارٹر فائنل میں مدمقابل ہو رہی ہیں۔ بی بی سی کے مطابق مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان نے آسٹریلیا کو شکست دیدی تو یہ پاکستانی کرکٹ کے نقطہ نظر سے بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کی موجودہ کارکردگی بہت اچھی رہی ہے، اس نے عالمی کپ سے قبل سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی جیتی ہے اور وہ ورلڈ کپ کی فیورٹ ٹیم بھی ہے لہذا اگر کوئی ٹیم اسے ہرا دیتی ہے تو یہ اپ سیٹ ہی ہوگا۔مصباح الحق کو قوی امید ہے کہ پاکستانی بولنگ اٹیک آسٹریلوی بیٹسمینوں پر اپنا تاثر قائم کرے گا اور ان کے بیٹسمین بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔انھیں یہ بھی امید ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف کوارٹر فائنل ان کے ون ڈے کریئر کا آخری میچ ثابت نہیں ہوگا۔مصباح کو امید ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف کوارٹرفائنل ان کے ون ڈے کریئر کا آخری میچ ثابت نہیں ہوگا
انہوں نے کہا کہ اس مرحلے پر وہ خود پر کوئی دباؤ محسوس نہیں کرتے: ’جب آپ یہ سوچتے ہیں کہ ورلڈ کپ جیتنا ہے تو پھر آپ کوارٹر فائنل وغیرہ کا پریشر نہیں لیتے اور یہ سوچتے ہیں کہ جو بھی ٹیم آپ کے سامنے آئے گی، آپ نے اسے ہرانا ہے۔‘مصباح الحق نے کہا کہ انھیں اس بات کا اطمینان ہے کہ جس طرح بھی ممکن ہو سکا انہوں نے پاکستانی کرکٹ کی خدمت کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ ٹیم کو بھی ان کا یہی مشورہ ہے کہ غیر ضروری دباؤ میں آنے کی بجائے پرسکون ہو کر میدان میں داخل ہوں اور سو فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں۔مصباح الحق نے کہا کہ ایڈیلیڈ کی وکٹ سپنر کے لیے کبھی بھی مددگار نہیں رہی ہے اور موجودہ وکٹ پر بھی گھاس ہے لہذا فوری طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یاسر شاہ کو کوارٹر فائنل کھلایا جا سکتا ہے۔پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ سال متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کیا تھا۔
جب مصباح الحق سے پوچھا گیا کہ کیا اس جیت کا کوارٹرفائنل میں نفسیاتی اثر رہے گا تو ان کا کہنا تھا کہ جب آپ نے کسی ٹیم کے خلاف اچھی کارکردگی دکھائی ہوتی ہے تو پھر آپ کے اوپر دباؤ نہیں ہوتا اور آپ یہ سوچتے ہیں کہ آپ وہی کارکردگی دوہرا سکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…