ایڈیلیڈ(نیوز ڈیسک) کینگروزکے شکار کیلیے11 ’تیروں‘ کی سلیکشن چیلنج بن گئی ہے اور کولہے کی انجری سے دوچار پاکستانی پیسر محمد عرفان کی دستیابی کا فیصلہ منگل کو ہوگا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان مختلف مسائل کے سبب ورلڈ کپ میں اپنی مہم شروع کرنے سے آئرلینڈ کیخلاف آخری گروپ میچ تک درست کمبی نیشن تشکیل دینے کی فکر میں مبتلا رہا۔ اوپننگ جوڑی تبدیل ہوتی رہی، سرفراز احمد کی صورت میں اسپیشلسٹ وکٹ کیپر اور ایک پ±ر اعتماد اوپنر میسر آیا، پیس بیٹری بھی چارج ہوگئی تو محمد عرفان ان فٹ ہوگئے،ان کا خلا پ±رکرنے کیلیے احسان عادل کو لانا پڑا، طویل قامت پیسر کے بارے میں صورتحال ابھی تک واضح نہیں ہوسکی،انھیں کولہے میں تکلیف کی وجہ سے آرام دیا جارہا ہے، پیر کی شام ان کاایک مقامی اسپتال میں ایم آر آئی اسکین بھی کیا گیا، ذرائع کے مطابق بظاہر صورتحال تسلی بخش نہیں۔ فاسٹ بولر کی کوارٹرفائنل میں شرکت مشکوک دکھائی دے رہی ہے۔دوسری جانب ٹیم فزیو بریڈ رابسن کا کہنا ہے کہ ریڈیالوجسٹ کی جانب سے تفصیلی رپورٹ منگل کو موصول ہوجائے گی، اس کے بعد انھیں کینگروز کیخلاف میچ کیلیے اسکواڈ کا حصہ بنانے یا مزید آرام دینے کا فیصلہ کیا جائے گا، محمد عرفان کی عدم دستیابی کی صورت میں ٹیم مینجمنٹ کو ایک اہم فیصلہ کرنا ہوگا، ایک آپشن تو احسان عادل ہی ہیں جنھوں نے آئرلینڈ کیخلاف ورلڈکپ ڈیبیو کیا، دوسرا انتخاب یاسر شاہ ہوسکتے ہیں جو بھارت کیخلاف ایڈیلیڈ میں ہی میگا ایونٹ کا پہلا میچ کھیلنے کے بعد آزمائش کے قابل نہیں سمجھے گئے۔کینگروز کی لیگ اسپن بولنگ کیخلاف کمزوری کو پیش نظر رکھا جائے تو یاسر شاہ کو موقع دیا جاسکتا ہے۔ایک اور اہم فیصلہ یونس خان کے بارے میں بھی ہونا ہے، تجربہ کار بیٹسمین اپنی ابتدائی دونوں اننگز میں 6 رنز بنانے کے بعد ٹور سلیکشن کمیٹی کے اعتماد سے محروم ہوئے،حارث سہیل کی انجری کی وجہ سے موقع ملنے پر انھوں نے جنوبی افریقہ کیخلاف بہتر بیٹنگ کرتے ہوئے 37 کی اننگز کھیلی، مگر آئرلینڈ کیخلاف انھیں ایک بار پھر باہر بٹھادیا گیا،کپتان مصباح الحق نے اس میچ کے بعد کہا تھا کہ یونس خان کو ڈراپ کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا جو بہتر کمبی نیشن کیلیے کرنا پڑا، سینئر بیٹسمین پروٹیز سے میچ میں اچھا کھیلے لیکن آئرلینڈ کیخلاف ہم 4پیسرز کیساتھ کھیل رہے تھے۔حارث سہیل کی کارکردگی بھی پورے ایونٹ میں بہتر رہی، ان کی صورت میں ایک پارٹ ٹائم اسپنر بھی میسر آگیا۔ ذرائع کے مطابق آسٹریلیا کیخلاف شاندار ریکارڈ کی بدولت یونس خان کو آسانی سے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، انھوں نے یواے ای میں 2ٹیسٹ میچز میں 468 رنز اسکور کیے ، اس دوران 106،103،213اور 46کی اننگز کھیلیں، مصباح الحق نے بھی ان کی ٹیم میں شمولیت کے امکانات کو رد نہیں کیا،ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ہمیں یونس خان کی ضرورت ہے۔وہ انٹرنیشنل کرکٹ کا وسیع تجربہ رکھتے اور پرفارم کرنے کیلیے پ±راعتماد ہیں، ہم میٹنگ میں باہمی مشاورت سے وہی فیصلہ کرینگے جو ٹیم کے مفاد میں ہوگا،ذرائع کے مطابق مینجمنٹ یونس خان کی جگہ بنانے کیلیے صہیب مقصود کو ڈراپ کرنے پر بھی غور کررہی ہے، یوں حارث سہیل کی بطور اسپنرخدمات حاصل ہونے کے ساتھ 4 پیسرز کھلانے کی پلاننگ پر فرق نہیں پڑے گا۔