اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور لیجنڈ کرکٹر عمران خان نے انکشاف کیاہے کہ اُنہیں ایک مرتبہ کھلاڑیوں کے بک جانے کی خبر ملی تھی جس پر اُنہوں نے ٹیم پر واضح کردیاتھاکہ اگر کوئی پکڑاگیاتو ٹیم سے باہر نکلواکر جیل میں ڈالواﺅں گا اور پھر ہارے ہوئے میچ بھی جیت کر دکھائے ، کپتان ٹھیک ہوتو ٹیم یا پارٹی کوئی گڑبڑ نہیں کرسکتی ۔
نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں 1992ءکے ورلڈکپ کے فاتح کپتان عمران خان نے کہاکہ وہ 10سال کپتان رہے لیکن کبھی جوئے یا میچ فکسنگ کی خبر نہیں آئی ، ہارے ہوئے میچ بھی جیت کر دکھائے ، اگر جیتے ہوئے میچ آپ ہاریں تو سمجھ لیں کہ کچھ گڑبڑہے ، اُنہیں آج بھی یادہے کہ شارجہ میں ایک میچ کے موقع پر 1989ءمیں اُنہیں خبر ملی تھی کہ چار کھلاڑی بک گئے ہیں اوراُن کے نام نہیں بتائے گئے جس پر اُنہوں نے ٹیم کو اکٹھا کیا اور تمام کھلاڑیوں پر واضح کیاکہ ’ اگر تم میں سے کوئی ایک بکا یا ٹھیک نہ کھیلاتو تمہیں صرف ٹیم میں سے باہر نہیں نکالوں گابلکہ جیلوں میں بھجواﺅں گا‘۔
ایک سوال کے جواب میں اُن کاکہناتھاکہ اُن کھلاڑیوں کے نام معلوم نہیں ، وسیم ، وقار اور معین ٹیم کے ٹاپ پلیئرز میں شامل تھے ، یہی بات اپنے اراکین اسمبلی کو پشاور جاکر کہی کہ مجھے ذلیل کریں اور نہ ہی خود ذلیل ہوں ، سینٹ الیکشن میں ساراملک دیکھ رہاہے کہ دوسری جماعتوں کی طرح تحریک انصاف بکتی ہے یانہیں ؟ اگر آپ میں سے کوئی بکاتو حکومت تحلیل کراکر دوبارہ الیکشن کرادوں گا ، بے شک ہار ہی کیوں نہ جاﺅں کیونکہ اس کے علاوہ پھر کوئی چارہ نہیں ہوگا،دوسرا یہ کہ کرمینل کیس کراﺅں گااور اللہ کا شکر ہے کہ وہ پھر کامیاب رہے ۔ سینٹ الیکشن میں ثابت ہوگیاکہ اگر آفرز کے باوجود اگر کپتان نہیں بکاتو ٹیم بھی نہیں بکی ۔