سچن ٹنڈولکر کو کون نہیں جانتا، ایسا کھلاڑی جس نے لاتعداد ریکارڈز کے باعث دنیا بھر میں اپنی پہچان بنائی اور جب تک کرکٹ کا کھیل رہے گا ان کا نام بھی زندہ رہے گا۔
میدان میں اترنے سے پہلے ٹیمیں بہت پریکٹس اور مشاورت کرتی ہیں تاہم کبھی کبھی میچ کے دوران ہی ایسی صورتحال کا سامنا ہو جاتا ہے جس سے نمٹنے کیلئے کریز پر موجود بلے بازوں کو ہی کچھ سوچنا ہوتا ہے اور کوئی بھی تجربہ کار کھلاڑی ایسی صورتحال میں کچھ نیا اور منفرد کرنے میں کامیاب بھی ہو جاتا ہے۔ لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر انتہائی بہترین بلے باز ہونے کیساتھ ساتھ کتنے ذہین تھے اور کسی بھی ’ناگہانی‘ صورتحال کا سامنا کتنی خوبصورتی سے کرتے تھے یہ جان کر آپ بھی ان کی ذہانت کی داد دیئے بغیر نہیں رہ سکیں گے۔
سچن ٹنڈولکر نے اپنی زندگی کا واحد اور انوکھا ترین واقعہ بتایا کہ ” ہم موہالی کے کرکٹ سٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کھیل رہے تھے اور کریز پر راہول ڈریوڈ میرے ساتھ موجود تھے جبکہ نیوزی لینڈ کے آل راﺅنڈر اور کرس کینز باﺅلنگ کرا رہے تھے۔ کرس بہت فارم میں تھے اور گیند کو بہت زیادہ ان سوئنگ کر رہے تھے اور ہم دونوں بلے باز ان کے ہر اوور میں تقریباً 2 سے 3 گیندیں مس کر رہے تھے جس پر پریشانی بڑھ گئی اور وکٹ بچانا بھی مشکل ہو گیا۔ کرکس کینز کے سوئنگ بال کی سمجھ نہ آنے کی اصل وجہ یہ تھی کہ وہ گیند کرنے سے پہلے اسے اپنے ہاتھ میں مکمل طور پر چھپا لیتے اور پتہ نہیں چلتا تھا کہ گیند کی ”شائن سائیڈ“ کس طرف ہے اور ”رف سائیڈ“ کس طرف اور اسی وجہ سے ہم ان کی باﺅلنگ سمجھنے سے قاصر تھے۔
انہوں بتایا ”بہت سے گیندیں مس ہوئیں تو ایک اوور کی کچھ گیندوں کے بعد راہول ڈریوڈ کے پاس جا کر انہیں بتایا کہ اس کہ میرے پاس ایک آئیڈیا ہے جس سے ہم کینز کو قابو کر سکتے ہیں جس پر ڈریوڈ نے کہا کہ” ابھی بتاﺅ گے یا اوور کے بعد“۔ میں بے اختیار ہنس دیا اور کہا کہ اوور کے بعد ہی بتاﺅں گیا لیکن یہ کام کر سکتا ہے۔ اس پر ڈریوڈ نے کہا کہ ابھی بتاﺅ اور میں نے کہا کہ” میں باﺅلر کو قریب سے دیکھ رہا ہوں اس لئے مجھے یہ اندازہ ہو جائے گا کہ ”شائنگ سائیڈ“ کس طرف ہے اور یوں یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ سوئنگ کس طرف ہو گی۔ اس پر ڈریوڈ نے کہا کہ اس سے کیا فرق پڑے گاتو میں نے کہا کہ کرس کینز جس جانب سوئنگ کرنا چاہیں گے میں اپنا بلا اسی ہاتھ میں پکڑ لوں گا اور تمہیں یہ پتہ چل جائے گا کہ گیند کس طرف سوئنگ ہو گا“۔
ان کا کہنا تھا کہ ” میرے کیرئیر میں یہ اپنی طرز کا انوکھا واقعہ تھا، راہول باﺅلر کو دیکھنے کے بجائے میری طرف دیکھ رہا تھا اور میں ڈریوڈ کو دیکھنے کے بجائے باﺅلر کی جانب مڑ چکا تھا جبکہ تمام فیلڈرز مجھے دیکھ رہے تھے کہ یہ باﺅلر کی جانب منہ کر کے(تقریباً) کیوں کھڑا ہو گیا ہے“۔
منصوبہ کامیاب رہا اور کرس کینز کو 2 سے 3 چوکے لگے جس پر وہ پریشان ہو گئے کہ جو بلے باز کچھ دیر قبل گیندیں مس کر رہے تھے وہ اچانک چوکے کیسے مارنے لگے۔
کینز جلد ہی بھانپ گئے کہ آخر ماجراءکیا ہے جس کے بعد انہوں نے گیند کو مکمل طور پر اپنے ہاتھوں میں چھپا لی اور ڈریوڈ ایک بار پھر گیند مس کر گئے۔ کینز میری طرف مڑا اور کہا کہ ”اب تم کیا کرو گے“۔ لیکن کرس کینز کو یہ معلوم نہیں تھا کہ میں ڈریوڈ سے پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ اگر مجھے پتہ نہ چلا کہ گیند کس طرف سوئنگ ہو گا تو میں اپنا بلا درمیان میں رکھوں گا اور اسی وجہ سے ڈریوڈ اس گیند کو تو نہ کھیل سکے تاہم اپنی وکٹ بچانے میں ضرور کامیاب ہو گیا۔
سچن ٹنڈولکر کی ذہانت کا دلچسپ اور مزاحیہ ترین واقعہ
10
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں