کراچی (نیوز ڈیسک)پاکستانی ٹیم کی حالیہ نازک صورتحال، بیٹنگ اور فیلڈنگ کی زبوں حالی کے سبب متحدہ عرب امارات کے خلاف میچ میں وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کی فائنل الیون میں شمولیت یقینی ہو گئی ہے۔ورلڈ کپ میں ہندوستان، ویسٹ انڈیز اور پھر زمبابوے کے خلاف بھی سرفراز احمد کو وکٹ کیپنگ کا موقع نہیں دیا گیا اور تینوں ہی میچوں میں پارٹ ٹائم وکٹ کیپر عمر اکمل نے کیچ گرائے جس کا پاکستان کو بھاری خمیازہ بھگتنا پڑا۔خصوصاً ہندوستان کے خلاف میچ میں عمر اکمل نے ویرات کوہلی کا کیچ گرایا جس کے بعد انہوں نے سنچری اسکور کی۔اس کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف بھی عمر اکمل کو کھلانے اور انہوں نے کیچ گرانے کی روایت برقرار رکھی جبکہ زمبابوے کے خلاف سلسلہ برقرار رکھا جس پر تمام ہی حلقوں نے سرفراز کو نہ کھلانے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ناصر جمشید کو کس بنیاد پر ٹیم میں شامل کیا گیا یہ تو ایک الگ بحث ہے لیکن اب ان کی مسلسل ’شاندار‘ کارکردگی کے باعث مصباح الحق بالآخر سرفراز کو آئندہ میچ میں کھلانے پر رضامند ہو گئے ہیں۔گزشتہ روز زمبابوے کے خلاف میچ کے بعد مصباح الحق عندیہ دے چکے ہیں متحدہ عرب امارات کے خلاف میچ میں سرفراز احمد کو کھلایا جا سکتا ہے۔یہ بات اس لیے بھی یقینی دکھائی دیتی ہے کیونکہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہریار خان بھی کہہ چکے ہیں کہ ریگولر وکٹ کیپر کو آئندہ میچز میں آزمانا چاہیے۔شہریار خان نے کہا کہ ناصر جمشید کی جگہ سرفراز کو کھلایا جائے اور اگر وہ چاہیں تو ان سے اوپننگ بھی کرائی جائے۔انہوں نے کہا کہ سرفراز کی شمولیت سے ٹیم میں بہتری آئے گی۔چیئرمین شہریار خان کے اس بیان کے بعد سرفراز کی ٹیم میں شمولیت یقینی دکھائی دیتی ہے کیونکہ ہمارے ہاں چیئرمین بورڈ کے بیان کی نفی کی روایت نہیں ملتی۔اس کی سب سے تابندہ مثال یونس خان کی دوبارہ ایک روزہ ٹیم میں شمولیت ہے۔واضح رہے کہ سرفراز گزشتہ کچھ عرصے سے پاکستانی ٹیم کے مستقل رکن ہیں اور انہوں نے متحدہ امارات میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں قومی ٹیم کی کامیابیوں میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ان کی اس کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ہی سابق عظیم آسٹریلین کپتان اسٹیو وا نے ورلڈ کپ کے اہم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک قرار دیا تھا۔اسٹیو وا نے کہا تھا کہ سرفراز ورلڈ کپ میں شریک ان کھلاڑیوں میں سے ایک ہے جو تن تنہا میچ کا نقشہ بدل سکتے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں