برسبین۔۔۔زمبابوے کی ٹیم ورلڈ کپ میں پاکستان کی مایوسی میں اضافہ کرنے کے لیے تیار دکھائی دے رہی ہے۔دونوں ٹیمیں اتوار کے روز برسبین کے وولن گابا میں مدمقابل آنے والی ہیں۔پاکستانی ٹیم بھارت اور ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست کے بعد پہلی جیت حاصل کر کے کھویا ہوا اعتماد بحال کرنے کے لیے بیچین ہے لیکن زمبابوے کے کپتان ایلٹن چگمبورا کو یقین ہے کہ اگر ان کے کھلاڑیوں نے اپنی تمام تر صلاحیتوں کے مطابق یہ میچ کھیلا تو نتیجہ ان کے حق میں ہوسکتا ہے۔’یہ میچ ہمارے لیے بڑی اہمیت رکھتا ہے اور جیت کی صورت میں ہمارے لیے کوارٹر فائنل تک رسائی کے امکانات موجود رہیں گے لیکن اس کے لیے ہمیں کھیل کے ہر شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔‘زمبابوے کی ٹیم اس ورلڈ کپ میں تین میچ کھیل چکی ہے۔ اس نے متحدہ عرب امارات کو شکست دی ہے تاہم اسے ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے خلاف ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ایلٹن چگمبورا کو سب سے زیادہ پریشانی ڈیتھ اوورز کی بولنگ پر ہے۔ ’ہمیں اس صورتحال پر قابو پانا ہوگا کہ ہمارے بولرز آخری اوورز میں زیادہ رنز نہ دیں۔‘چگمبورا اپنے کوچ واٹمور کے تجربے سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں جو صرف ایک سال پہلے تک پاکستانی ٹیم کے کوچ تھے۔چگمبورا اپنے کوچ واٹمور کے تجربے سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں جو صرف ایک سال پہلے تک پاکستانی ٹیم کے کوچ تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’یقیناً واٹمور کی موجودگی ہمارے لیے فائدہ مند رہے گی کیونکہ وہ پاکستان کے تمام ہی کھلاڑیوں کے بارے میں اچھی طرح جانتے ہیں۔‘انھوں نے کہا کہ ’حکمت عملی بناتے وقت ہمیں یہ معلوم ہوگا کہ ہمارے کوچ پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کے بارے میں مکمل معلومات رکھتے ہیں۔ اب یہ کھلاڑیوں پر ہے کہ وہ کوچ کے دیے گئے منصوبے کو کیسے عملی جامہ پہناتے ہیں۔‘
زمبابوے کے کپتان سے جب ٹاس کی اہمیت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے سیدھا سادہ جواب دے دیا کہ ٹاس جیتنے کی کبھی بھی ضمانت نہیں دی جا سکتی اور اصل اہمیت اچھی کرکٹ کھیلنے کی ہے۔
پاکستان اور زمبابوے کے درمیان آخری بار ون ڈے انٹرنیشنل میں مقابلہ 2013 میں ہوا تھا اور تین میچوں کی وہ سیریز پاکستان نے پہلا میچ ہارنے کے بعد دو ایک سے جیتی تھی۔