لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا ورلڈکپ کے لیے سابق کپتان وسیم اکرم کی مدد لینے کا کوئی ارادہ نہیں۔پی سی بی کے معتبر ذرائع نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بورڈ وسیم اکرم سے رابطہ کرنے سے گریز کر رہا ہے حالانکہ سابق فاسٹ باو¿لر نے پاکستان ٹیم کی مدد کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے جو کہ آسٹریلیا و نیوزی لینڈ میں جاری ورلڈکپ کے اپنے اولین دونوں میچز میں ناکام رہی ہے۔پی سی بی کے ایک عہدیدار نے نام چھپانے کی شرط پر بتایا ” پی سی بی نے وسیم اکرم کے بیان کو سنجیدگی سے سنا اور اسے سابق کرکٹرز کی جانب سے دیئے جانے والے مشوروں میں سے ایک تصور کیا مگر اس پر تبادلہ خیال کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ سابق کرکٹر سے مدد کے لیے درخواست نہیں کی جائے گی کیونکہ وہ اس وقت بطور براڈکاسٹر مصروف ہیں”۔اپنے ایک حالیہ بیان میں وسیم اکرم نے پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ بورڈ حکام یا ٹیم میں سے کسی نے بھی ان سے تجاویز یا مدد لینے کے لیے رابطہ نہیں کیا۔پی سی بی عہدیدار نے مزید بتایا کہ کرکٹ بورڈ وسیم اکرم کو اس لیے بھی نظرانداز کررہا ہے کیونکہ وہ انڈین کرکٹ میں بہت زیادہ ملوث رہتے ہیں اور وہ ایک آئی پی ایل ٹیم کی کوچنگ بھی کررہے ہیں۔کرکٹ کی دنیا کے عظیم ترین آل راﺅنڈرز میں سے ایک وسیم اکرم پی سی بی کے سابق چیئرمین ذکاءاشرف کے دور میں پی سی بی امور کا حصہ رہے اور انہیں کوچ کی تلاش کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کا حصہ بنایا گیا۔جاوید میاں داد بھی اس کمیٹی کا حصہ تھے اور اس کی سفارشات پی سی بی کی چیئرمین شپ نجم سیٹھی کے ہاتھوں میں آنے کے بعد متنازع ہوگئی تھیں۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ پی سی بی وسیم اکرم کو اس لیے بھی نظر انداز کررہی ہے کیونکہ جسٹس ملک قیوم کمیشن کی رپورٹ میں انہیں پاکستان کی قیادت سے دور رکھنے کی سفارش کی گئی تھی۔