ورلڈکپ میں قومی کرکٹ ٹیم شکستوں پر شکستیں کھائے جا رہی ہے‘ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ایک ہار ورلڈ کپ سے باہر کر دے گی مگر اس سب کو بھول کر پاکستانی میڈیا میں ایک اور بات معمہ بنی ہوئی ہے اور وہ ہے معین خان کا کیسینو میں جانا، چیف سلیکٹر معین خان کا جوئے خانے میں گئے ہیں یا نہیں یہ بات ابھی تک معمہ بنی ہوئی ہے جبکہ چیئرمین پی سی بی کی باز پرس پر چیف سلیکٹر نے بورڈ کو ہی ذمہ دار ٹھہرادیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی نے معین خان سے پوچھا کہ ”رات کہاں گزاری؟ جوا خانے کیا کرنے گئے“معین خان نے الٹا ٹوپی پی سی بی کے سرپرڈال دی۔ چیف سلیکٹر بولے”پی سی بی نے ہی کھلاڑیوں کو چیک کرنے جواءخانے بھیجا تھا“۔ادھر بورڈ آفیشلز کہتے ہیں کھلاڑیوں کو چیک کرنا سیکورٹی آفیسرکاکام ہے، چیف سلیکٹرکانہیں۔ معین خان کے اس معصومانہ جواب نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے کہ میں خودکیسینو نہیں گیا بلکہ بھیجا گیا ہوں‘ اب کون سچا ہے اور کون جھوٹا یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن ایک بات طے ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہرورلڈ کپ میں کوئی نہ کوئی سکینڈل ضرور جڑ جاتا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں