نبی کریمﷺ کی وفات کے بعد مسلمانوں کے دل حزن و ملال سے لبریز ہو گئے اور چہروں پر اداسی ظاہر ہونے لگی، اس غم خیز فضاء سے نکلنے کے لئے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
سے فرمایا کہ چلو! ام ایمنؓ کے پاس چلتے ہیں، ان کی زیارت کرتے ہیں، جیسا کہ رسول کریمﷺ ان سے ملنے جایا کرتے تھے۔ جب وہ دونوں حضرات رضی اللہ تعالیٰ عنہما، ام ایمنؓ کے پاس پہنچے تو (دوران ملاقات) ام ایمنؓ بہت زیادہ رونے لگیں، انہوں نے پوچھا آپؓ کیوں رو رہی ہیں؟ کیا آپؓ جانتی نہیں کہ اللہ تعالیٰ کے پاس جو اجر و نعمت ہے وہ رسول اللہﷺ کے لئے بہت بہتر ہے؟ کہنے لگیں میں اس لئے نہیں رو رہی ہوں، کیونکہ میں جانتی ہوں کہ جو کچھ بھی اللہ تعالیٰ کے حضور میں ہے وہ رسول اللہﷺ کے لئے بہتر ہے، میں تو اس بات پر رو رہی ہوں کہ اب آسمان سے وحی کے آنے کا سلسلہ منقطع ہو گیا (ام ایمن کی) اس بات نے ان کو بھی رونے پر برانگیختہ کر دیا، چنانچہ وہ حضرات بھی ام ایمنؓ کے ساتھ رونے لگے۔