26 ہجری میں حضرت عثمانؓ نے حرم کعبہ کی تجدید اور توسیع کاحکم دیا اور اس مقصد کے لیے انہوں نے ایک جماعت سے کچھ زمین خریدی جبکہ کچھ لوگوں نے اپنی زمینیں فروخت کرنے سے انکار کیا تو آپؓ نے ان کی عمارتیں گرا دیں اور ان کی قیمتیں بیت المال میں جمع کرا دیں۔ بعد میں ان لوگوں نے حضرت عثمانؓ کے پاس
آ کر چیخ و پکار کی تو آپؓ نے انہیں قید کرنے کاحکم دیا اور فرمایا کہ تم لوگوں کو میری شرافت اور میرے حکم کی وجہ سے مجھ پرچلانے کی جسارت ہوئی ہے۔ جبکہ تمہارےساتھ حضرت عمرؓ نے اس قسم کی کارروائی کی تو تم ان پر نہیں چلاتے تھے۔ آخر کار عبداللہ بن خالد بن اسید کی سفارش پر انہیں رہا کر دیاگیا۔