جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

وہ ملک جہاں چار سو سال تک مسلسل دن رات تلاوت قرآن ہوتی رہی اور ایک منٹ کا بھی وقفہ نہیں آیا تھا ،یہ نیک کام کس مسلمان حکمران نے شروع کرایا؟ جان کر آپ کا ایمان تازہ ہوجائے گا

datetime 23  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)خلافت عثمانیہ کا دور نہایت ہی تابناک گزرا ہے، عثمانی خلفا کی شعائر اسلام سے محبت اور لگائو کے کئی تاریخی واقعات کتابوں میں آج بھی سنہری حروف میں مسلمانوں کی آنیوالی نسلوں کیلئے روشن باب کا درجہ رکھتے ہیں۔ عثمانی خلفا کی اسلام اور نبی کریم ؐ سے محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 10ویں صدی ہجری میں عثمانی خلیفہ سلطان سلیم

جب خلافت کی مسند پر براجمان ہوئے تو وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب تبرکات کو مصر سے استنبول لے آئے اور ان کو محفوظ بنانے کے ساتھ اس کمرے میں دن رات مسلسل تلاوت قرآن پاک کا اہتمام کیا جو چار صدیوں تک جاری رہی۔ سلطان سلیم ایک دردمند حکمران کے ساتھ حب رسول ؐ سے بھی سرشار تھے۔ خلافت ملتے ہی آپ نے مصر کا دورہ کیا اور وہاں موجود تبرکات محمدﷺ اپنے ساتھ ترکی لے آئے اور استنبول میں اپنے محل ’’توپ کا پے سرائے‘‘ ان کو محفوظ رکھنے کیلئے ایک مستقل کمرہ تعمیر کیا اور اس کمرے میں خود اپنے ہاتھ سے جھاڑو دیتے تھے۔ اسکے علاوہ اس کمرے میں انہوں نے حفاظ قرآن کو مقرر کیا کہ وہ چوبیس گھنٹے یہاں تلاوت کرتے رہیں۔ حفاظ کی ڈیوٹیاں مقرر تھیں اور ایک جماعت کا وقت ختم ہونے سے پہلے دوسری جماعت آکر تلاوت شروع کردیتی تھی۔ اس طرح یہ سلسلہ بعد کے خلفاء نے بھی جاری رکھا۔ اس طرح دنیا میں شاید یہ واحد جگہ ہے جہاں چار سو سال تک مسلسل تلاوت قرآن ہوتی رہی ہے اور اس دوران ایک لمحے کے لئے بھی بند نہیں ہوئی۔ خلافت کے خاتمے کے بعد یہ مبارک سلسلہ بھی موقوف ہوگیا۔اسی طرح خلافت عثمانیہ کے 34ویں خلیفہ عبدالحمید ثانی کا نام بھی آتا ہے جنہوں نے یورپی ملک فرانس میں گستاخی رسولؐ کی کوشش کو ترکی میں بیٹھے ہوئے ناکام بنا دیا تھا ، آپ کے فیصلے سے یورپ کا طاقتور ملکفرانس لرز کر رہ گیا تھا اور فرانس کی حکومت نے آپ کے تمام مطالبات سر جھکا کر تسلیم کر لئے تھے۔

موضوعات:



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…