جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

میری لاش کو کاٹ ڈالیں گے

datetime 26  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کاٹکراؤ حجاج بن یوسف کے ساتھیوں سے ہواتو دشمن بہت زیادہ تھے، عبداللہ بن زبیرؓ کے ساتھ چند سو ساتھی تھے جو ایک ایک کرکے شہید ہو گئے تھے، پھر ان کو بھی اندازہ ہو گیا کہ آج میری زندگی کا آخری دن ہے، چونکہ وہ اپنے گھر کے دروازے پر ہی تھے اس لیے ان کے دل میں خیال آیا کہ میں اپنی والدہ کو آخری وقت میں جا کر سلام ہی کر لوں، چنانچہ وہ اپنی والدہ حضرت اسماءؓ کے پاس پہنچ گئے،

حضرت اسماءؓ اس وقت بوڑھی ہو چکی تھیں اور آنکھوں پر موتیا اترنے کی وجہ سے بینائی چلی گئی تھی، دیکھ نہیں سکتی تھیں، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ نے عرض کیا: امی! میں آپ کو آخری مرتبہ سلام کرنے آیا ہوں، پوچھا بیٹا: تمہیں کس بات کی پریشانی ہے؟ عرض کیا: امی! مجھے خوف ہے کہ جب یہ لوگ مجھے شہید کر دیں گے تو میری لاش کو کاٹ ڈالیں گے، قیمہ بنا ڈالیں گے، مثلہ کر دیں گے، بوڑھی ماں کہتی ہے: بیٹا! جب بکری کی جان نکال لی جاتی ہے تو پھر اس کی بوٹیاں کریں یا کھال اتاریں، اس سے بکری کو کوئی فرق نہیں پڑتا، حضرت نے عرض کیا: اچھاامی! میں سلام کرنے کے لیے حاضر ہوا ہوں اور اب واپس جا رہا ہوں، ماں نے کہا: واپس تو چلے جانا مگر جانے سے پہلے ذرا میرے قریب ہو جا میں تیری شکل تو نہیں دیکھ سکتی، مگر میں چاہتی ہو کہ تمہارا بوسہ لوں اور تمہارے جسم کی خوشبو سونگھ لوں، بالآخر ماں نے اپنے بیٹے کو رخصت کرتے ہوئے تین باتیں کہیں، کہا:*۔۔۔ اے اللہ! تو جانتا ہے کہ یہ عبداللہ میرا وہ بیٹاہے جو سردیوں کی لمبی راستوں میں تیرے سامنے مصلے پر کھڑا رہتاتھا۔*۔۔۔ اے اللہ! یہ میرا وہ بیٹاہے جوگرمی کے لمبے دنوں میں تیری رضا کی خاطر روزہ رکھتا تھا۔*۔۔۔ اے اللہ! یہ میرا وہ بیٹا ہےجس نے خدمت کے ذریعہ اپنے بڑوں کا دل خوش کر دیا، اے اللہ! تو بھی اس سے راضی ہو جا۔اس کے بعد حضرت عبداللہ بن زبیرؓ باہر آئے اور آتے ہی شہید ہوگئے۔

 

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…