جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

میری لاش کو کاٹ ڈالیں گے

datetime 26  جنوری‬‮  2019 |

حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کاٹکراؤ حجاج بن یوسف کے ساتھیوں سے ہواتو دشمن بہت زیادہ تھے، عبداللہ بن زبیرؓ کے ساتھ چند سو ساتھی تھے جو ایک ایک کرکے شہید ہو گئے تھے، پھر ان کو بھی اندازہ ہو گیا کہ آج میری زندگی کا آخری دن ہے، چونکہ وہ اپنے گھر کے دروازے پر ہی تھے اس لیے ان کے دل میں خیال آیا کہ میں اپنی والدہ کو آخری وقت میں جا کر سلام ہی کر لوں، چنانچہ وہ اپنی والدہ حضرت اسماءؓ کے پاس پہنچ گئے،

حضرت اسماءؓ اس وقت بوڑھی ہو چکی تھیں اور آنکھوں پر موتیا اترنے کی وجہ سے بینائی چلی گئی تھی، دیکھ نہیں سکتی تھیں، حضرت عبداللہ بن زبیرؓ نے عرض کیا: امی! میں آپ کو آخری مرتبہ سلام کرنے آیا ہوں، پوچھا بیٹا: تمہیں کس بات کی پریشانی ہے؟ عرض کیا: امی! مجھے خوف ہے کہ جب یہ لوگ مجھے شہید کر دیں گے تو میری لاش کو کاٹ ڈالیں گے، قیمہ بنا ڈالیں گے، مثلہ کر دیں گے، بوڑھی ماں کہتی ہے: بیٹا! جب بکری کی جان نکال لی جاتی ہے تو پھر اس کی بوٹیاں کریں یا کھال اتاریں، اس سے بکری کو کوئی فرق نہیں پڑتا، حضرت نے عرض کیا: اچھاامی! میں سلام کرنے کے لیے حاضر ہوا ہوں اور اب واپس جا رہا ہوں، ماں نے کہا: واپس تو چلے جانا مگر جانے سے پہلے ذرا میرے قریب ہو جا میں تیری شکل تو نہیں دیکھ سکتی، مگر میں چاہتی ہو کہ تمہارا بوسہ لوں اور تمہارے جسم کی خوشبو سونگھ لوں، بالآخر ماں نے اپنے بیٹے کو رخصت کرتے ہوئے تین باتیں کہیں، کہا:*۔۔۔ اے اللہ! تو جانتا ہے کہ یہ عبداللہ میرا وہ بیٹاہے جو سردیوں کی لمبی راستوں میں تیرے سامنے مصلے پر کھڑا رہتاتھا۔*۔۔۔ اے اللہ! یہ میرا وہ بیٹاہے جوگرمی کے لمبے دنوں میں تیری رضا کی خاطر روزہ رکھتا تھا۔*۔۔۔ اے اللہ! یہ میرا وہ بیٹا ہےجس نے خدمت کے ذریعہ اپنے بڑوں کا دل خوش کر دیا، اے اللہ! تو بھی اس سے راضی ہو جا۔اس کے بعد حضرت عبداللہ بن زبیرؓ باہر آئے اور آتے ہی شہید ہوگئے۔

 

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…