ایک نوجوان تھا اس نے اپنے والدین کی بڑی خدمت کی۔ بھائیوں سے کہا کہ جائیداد کا حصہ میں آپ کے سپرد کرتا ہوں‘ والدین کی خدمت آپ میرے سپرد کر دیں سودا کر لیا‘ چنانچہ اس نے ماں باپ کی خوب خدمت کی‘ ماں باپ فوت ہو گئے اس نے خواب میں دیکھا کہ کوئی اس سے کہتا ہے کہ فلاں پتھر کے نیچے سو دینار ملیں گے کیونکہ تو نے ماں باپ کی بڑی خدمت کی ہے پوچھا اس میں برکت ہو گی؟
کہا برکت نہیں ہو گی‘ نوجوان نے کہا میں نہیں لوں گا۔ صبح اٹھا بیوی کو بتایا‘ بیوی نے کہا بیشک نہ لینا لیکن جا کے دیکھو تو سہی پڑے ہوئے بھی ہیں یا نہیں پڑے ہوئے۔ اس نے کہا جب لینے نہیں تو میں جا کر دیکھتا بھی نہیں۔ دوسری رات پھر خواب آیا کہ دس دینار فلاں پتھر کے نیچے پڑے ہیں ابھی موقع ہے لے لو‘ تہاری خدمت کے بدلے مل رہے ہیں‘ پوچھا برکت ہو گی؟ کہاں کہ برکت تو نہیں ہوگی‘ نوجوان کہنے لگا مجھے نہیں چاہئے‘ تیسری رات پھر خواب آیا کہ فلاں پتھر کے نیچے ایک دینار پڑا ہے اب جا کر لے لو‘ اب موقع ہے پوچھا برکت ہو گی؟ کہاں ہاں برکت ہوگی‘ وہ صبح اٹھا اس پتھر کے نیچے سے جا کر دینار اٹھا کر لے آیا‘ گھر آتے ہوئے خیال آیا کیوں نہ آج میں گھر میں پکانے کیلئے اچھی چیز لے جاؤں اس نے مچھلی خریدی جب گھر آیا اور اس کی بیوی نے مچھلی کو کاٹا تو اس مچھلی کے پیٹ سے ایک ایسا موتی نکلا جس کو بیچا تو ان کی زندگی کا پورا خرچہ نکل آیا یہ برکت ہوتی ہے اللہ تعالیٰ ایسی جگہ سے رزق دیتا ہے کہ انسان کو وہم و گمان بھی نہیں ہوتا۔ایک نوجوان تھا اس نے اپنے والدین کی بڑی خدمت کی۔ بھائیوں سے کہا کہ جائیداد کا حصہ میں آپ کے سپرد کرتا ہوں‘ والدین کی خدمت آپ میرے سپرد کر دیں سودا کر لیا‘
چنانچہ اس نے ماں باپ کی خوب خدمت کی‘ ماں باپ فوت ہو گئے اس نے خواب میں دیکھا کہ کوئی اس سے کہتا ہے کہ فلاں پتھر کے نیچے سو دینار ملیں گے کیونکہ تو نے ماں باپ کی بڑی خدمت کی ہے پوچھا اس میں برکت ہو گی؟