اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صداقت، امانت، دیانت کبھی مسلمانوں کی میراث تھی مگر جلد ہی دنیا ان اقدار کو اپنا کر بہت آگے نکل گئی اور ہم ان اقدار سے دامن چھڑا کر کہیں پستیوں میں جا گرے۔ دنیا کے کئی ممالک ایسے ہیں جہاں ان اقدار کی روشن مثالیں آج بھی ہمارے سامنے تابندہ ستاروں کی مانند جگمگاتی نظر آتی ہیں اور ہم اسے دیکھ کر حسرت زدہ آہ ہی بھر کے رہ جاتے ہیں۔
ان ممالک میں مشرقی ایشیا کا ایک چھوٹا سا ملک سنگاپور ہے ، اقتصادی ، امن و امان کے حوالے سے سنگا پور ایک مثالی ملک ہے۔ اس ملک میں جرائم کی شرح اتنی کم ہے کہ لوگ اکثر اوقات اپنی دکانوں کو تالا لگائے بغیر ہی بند کرکے گھروں کو چلے جاتے ہیں۔ سنگا پور کو اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کے سیف سٹیز انڈیکس 2017ءمیں ٹوکیو کے بعد دنیا کا محفوظ ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔بین الاقوامی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سنگا پور میں بہت سے شاپنگ سٹور ایسے ہیں جن کے دروازوں پر تالے ہی نہیں جبکہ بعض جگہوں پر آپ کو ان دکانوں پر دروازے بھی نہیں ملیں گے۔ حکومت اور پولیس مل کر ملک کو جرائم سےپاک کرنےکا عزم لے کر چل رہے ہیں، گزشتہ سال نگرانی کے نئے جدید ترین نظام کا بھی آغاز کیا گیا، جس کے تحت سنگاپور میں نگرانی کے لئے موجود کیمروں میں مزید ہزاروں کیمروں کا اضافہ کیا جارہا ہے ۔ یاد رہے کہ سنگاپور وہ ملک ہے جہاں آج سے تقریباً پانچ سال پہلے بھی نگرانی کے لئے 62ہزار سے زائد کیمرے موجود تھے۔جرائم کی شرح اور عوام میں غلط اقدار سے پرہیز کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ مصروف ترین ریلوے سٹیشن ’ریفلز پلیس‘ میں واقع کافی شاپ پر دروازہ ہی موجود نہیں ، دکان بند کرنے کیلئے اس کے سامنے ایک رسی باندھ دی جاتی ہے جس کا مطلب ہوتا ہے کہ دکان بند ہے۔ خدشہ ہوتا ہے کہ کوئی بھی کھلی
دکان سے ہاتھ بڑھا کر کوئی چیز اٹھا سکتا ہے مگر ہزاروں گزرتے اجنبی مسافروں کی جانب سے کبھی ایسا نہیں کیا گیا۔ امن و امان اور جرائم کی شرح کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سال 2016ءمیں 135 دن ایسے گزرے جن کے دوران ایک بھی جرم کی اطلاع پولیس کو نہیں ملی۔