منقول ہے کہ ایک شخص نے جو غلہ تولنے کا کام کرتا تھا، اپنے اس کام سے توبہ کی اور پھر ساٹھ برس تک عبادت کرتا رہا، جب فوت ہوا تو مرنے کے بعد اس کے دوست نے اسے خواب میں دیکھا اور پوچھا تیرے ساتھ اللہ تعالیٰ نے کیا معاملہ فرمایا؟ کہا اچھا معاملہ فرمایا مگر جنت میں جانے سے ان پندرہ قفیز (تول کا پیمانہ) کی وجہ سے روک دیاگیا ہوں جو اللہ تعالیٰ نے اس غبار کو جمع کرکے محفوظ فرمائے ہیں،
جو پیمانے کی تلی میں جم جایا کرتاتھا، اورمیں اس کو جھاڑتا نہ تھا اور اس جمے ہوئے غبار کے نہ جھاڑنے سے خریداروں کو کسی قدر کمی رہتی تھی جو ایک عرصہ بعد پندرہ قفیز کے برابر ہو گئی۔ لہٰذا اے عزیز! بہت ہوشیاری کی ضرورت ہے۔امام غزالیؒ نے ایک بہت ہی پیاری اور عجیب بات کہی کہ سب سے بڑا عالم وہ ہے جس پر گناہوں کے نقصانات دوسرے کی نسبت زیادہ واضح ہو چکے ہوں۔