ایک ماں باپ نے اپنے بچے کو مدرسے میں داخل کیا کچھ عرصے کے بعد اس کا باپ مدرسے میں گیا کہ میں اپنے بچے کی کارکردگی کا جائزہ لوں تو قاری صاحب نے پوچھا تو انہیں بتایا کہ اس بچے نے تین پارے تو اتنی جلدی حفظ کر لیے ہمیں یقین نہیں آتا، ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ تو پہلے سے ہی حافظ تھا، ان تین پاروں کے بعد پھر اس نے عام معمول کے مطابق عام رفتار کے مطابق سبق لینا شروع کر دیا،
تو خاوند نے یہ بات آ کر اپنی بیوی کو بتائی بیوی مسکرا پڑی، خاوند نے پوچھا اس میں مسکرانے والی بات کون سی ہے، وہ کہنے لگی کہ بات یہ ہے کہ میں تین پاروں کی حافظ ہوں جب بھی میں پڑھنے بیٹھتی تھی بچے کو گود میں لے کر بیٹھتی تھی، اور بار بار تین پاروں کی تلاوت کرتی تھی، ان تین پاروں کا نور میرے بیٹے کے سینے میں اتر گیا یہ اس کی برکت ہے، جب یہ مدرسے میں گیا تو تین پاروں کا حافظ جلد بن گیا۔