بارگاہ رسالت ﷺ میں ایک شخص حاضر ہوا اور عرض کیا’’ اے اللہ کے رسول ؐ!میں نے اپنی معذور ماں کو کاندھوں پر بٹھاکر حج کروایا ‘ کیا میرا حق ادا ہوگیا‘‘؟ نبی مکرم ﷺ مسکرائے اور مسکرا کرارشاد فرمایا: ابھی تو اْس ایک رات کا حق ادا نہیں ہوا جس رات تْو نے بستر گیلا کردیا تھا اور تیری ماں نے تجھے خشک جگہ پر سلایا اور خود گیلے بستر پر سوئی تھی‘‘۔والدہ کی وفات کے بعد حضرت موسیٰ ؑ کوہِ طور پر تشریف لے گئے توآواز آئی: ’’اے موسیٰ‘ اب ذرا سنبھل کے آنا اور سوچ سمجھ کر گفتگو کرنا۔‘‘موسیٰ ؑ نے حیران ہو کر عرض کی ’’یاباری تعالیٰ وہ کیوں؟‘‘حکم ہوا ’’ اے موسیٰ !اب تمہارے لیے مجھ سے رحم و کرم اور عنایت کی دعا کرنے والی ماں اس دنیا میں نہیں رہی۔‘‘