لندن(نیوز ڈیسک)امریکی ریاست اوریگن میں پورٹ لینڈ شہر کی رہائشی ایک آٹھ سالہ لڑکی سالگرہ کے غبارے کے ساتھ مردہ پائی گئی ہے۔ پورٹ لینڈ کے آگ بجھانے والے عملے نے کہا کہ بدھ کے روز شمال مشرقی پورٹ لینڈ کے ایک گھر میں ایک آٹھ سالہ لڑکی کی دم گھٹنے سے موت واقع ہو گئی اور اس کی موت کی وجہ ایک غبارہ تھا۔ فاکس نیوز کے مطابق لڑکی اس روز اپنے والد کی سالگرہ کی تقریب ختم ہونے کے بعد رات نو بجے اپنے بستر پر چلی گئی تھی لیکن 20 منٹ بعد جب اس کے والدین کمرے میں آئے تو بچی سانس نہیں لے رہی تھی۔ بچی کی دادی پیٹ میک گولفلین نے بتایا کہ میرا بیٹا جب بچی کو دیکھنے کے لیے اس کے کمرے میں گیا تو اس کے پیر کمبل سے باہر تھے اور اس کے سر پر غبارہ پڑا ہوا تھا۔ جس کے بعد بچی کے والد نے غبارے کو بچی سے الگ کیا اور فوری طور پر دل کی دھڑکن اور سانسیں بحال کرنے کی ہنگامی کوششیں کرنا شروع کر دیں مگر کامیاب نہ ہو سکے۔ جب تک ہنگامی طبی عملہ موقع پر پہنچا بہت دیر ہو چکی تھی۔ انھوں نے کہا کہ اب ہمارے پاس صرف پچھتاوا بچا ہے اور ہم سب بس یہ چاہتے ہیں کہ کل کا دن واپس آ جائے جہاں ہم سب کچھ پھر سے ٹھیک کر سکیں۔ بچی کی دادی میک گولفلین نے بتایا کہ وہ تقریباً ساڑھے تین فٹ اونچا غبارہ تھا جو بچی اپنے ساتھ کمرے میں لے گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہیلیئم گیس والے غباروں کےحوالے سے دوسرے والدین کو خبردار ہونے کی ضرورت ہے۔ والدین اس واقعے کو سنجیدگی کے ساتھ لیں تاکہ اس طرح کے حادثات رونما نا ہو سکیں۔ حکام نے بچی کی موت کو حادثہ قرار دیا ہے جس پر سرکاری تفتیش نہیں ہو گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ بچی نے غبارہ کھولنے کی کوشش کی تھی اور ہیلیئم گیس باہر نکالنے کی کوشش میں غبارے سے خارج ہونے والی گیس اس کے پھیپھڑوں میں چلی گئی جس کے نتیجے میں بچی کا دم گھٹ گیا۔ لڑکی کا غمزدہ خاندان اس المیہ واقعے کے بعد غبارے کے خطرات کے حوالے سے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کنزیومر سیفٹی کمیشن رپورٹ کے مطابق امریکہ میں بچوں میں دم گھٹنے کی موت کے واقعات کی ایک بڑی وجہ غبارے ہیں جن میں زیادہ تر حادثات گیس سے بھرے غباروں یا غباروں کے ٹکڑے نگلنے کے نتیجے میں رونما ہوتے ہیں۔ تاہم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سالگرہ کے موقع پر گیس سے مکمل طور پر بھرے ہوئے غبارے کا تحفہ بڑے بچوں کے لیے خطرات پیدا نہیں کر سکتا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں