اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ایک سال کے دوران دس لاکھ سے زائد پاکستانی ملک چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف ایک سال کے دوران پاکستانیوں کی بیرون ملک منتقل ہونے کی تعداد میں 300فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ سالانہ اوسط دو سے ڈھائی لاکھ پاکستانی بیرون ملک جاتے ہیں ۔
اس حوالے سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بیروزگاری کے سبب لاکھوں پاکستانی رزق کی تلاش میں سمندر پار چلے گئے ۔ گزشتہ سال یہ تعداد 7لاکھ 65ہزار تھے جبکہ رواں سال کے ابتدائی 4ماں کے دوران مزید ہزاروں پاکستان بیرون ملک شفٹ ہو چکے ہیں ۔ بیرون ملک منتقل ہونے والوں میںڈاکٹر، انجینئر، آئی ٹی ماہرین، اکاؤنٹنٹس، ایسوسی ایٹ انجینئر، اساتذہ، نرسز کی بھی بڑی تعداد شامل ہے ، 92 ہزار سے زائد اعلی تعلیم یافتہ افراد بھی دیارغیر جا بسے۔ گزشتہ سال دسمبر 2022 تک 92 ہزار سے زائد گریجویٹس، ساڑھے 3 لاکھ تربیت یافتہ اور 3 لاکھ سے زائد غیرتربیت یافتہ نوجوان نے ملک چھوڑا ۔نجی ٹی وی ٹوئنٹی فور نیوز کے مطابق بیرون ملک جانے والوں میں 5 ہز ار 534 انجینئرز، 18 ہزار ایسوسی ایٹ الیکٹریکل انجینئرز، اڑھائی ہزار ڈاکٹرز، 2 ہزار کمپیوٹر ماہرین، ساڑھے 6 ہزار سے زائد اکاؤٹنٹس، 2 ہزار600 زرعی ماہرین، 13 ہزار سپروائزر، 16ہزار منیجرز، 900 سے زائد اساتذہ، 12ہزار کمپیوٹر آپریٹر، 16سو سے زائد نرسز، 21 ہزار 517 ٹیکنیشنز،10 ہزار 372 آپریٹر، ساڑھے 8 ہزار پینٹرز، 783 آرٹسٹس، 5 سو سے زائد ڈیزائنرز شامل ہیں جبکہ 2 لاکھ 13 ہزار ڈرائیورز اور 3 لاکھ 28 ہزار مزدور بھی سمندرپار چل دیے۔ اعداد وشمار کے مطابق ایک سال میں 7 لاکھ 36 ہزار پاکستانی نوجوان خلیجی ممالک جبکہ 40 ہزار پاکستانی یورپی اور ایشیائی ممالک گئے۔ سب سے زیادہ 4 لاکھ 70 ہزار پاکستانی نوجوان سعودی عرب، 1 لاکھ 19 ہزار متحدہ عرب امارات، 77 ہزار عمان، 51 ہزار 634 قطر جبکہ 2 ہزار پاکستانی کویت گئے۔اس سے قبل 2020 میں 2 لاکھ 25 ہزار، جبکہ 2021 میں 2 لاکھ 88 ہز ار نوجوانوں نے بیرون ملک ملازمت کو ترجیح دی تھی۔