اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر اور تحریک انصاف کے رہنما سردار تنویر الیاس نے کہا ہے کہ میں الحاق پاکستان کا داعی ہوں،اب خاموش نہیں رہوں گا، بولوں گا چاہے جان چلی جائے، وزیراعظم کا عہدہ جانے کے بعد مجھے محسوس ہوا میں آزاد ہوگیا،میرا جرم کشمیر کی بات کرنا اور گلگت کی بات کرنا تھا ، بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اور دیگر جرائم کی فہرست ہے،
ہم اقتدار کی خاطر سمجھوتہ کرنے والے نہیں ہیں،میرا جرم کشمیر کی بات کرنا اور گلگت کی بات کرنا تھا ، بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اور دیگر جرائم کی فہرست ہے،ہم اقتدار کی خاطر سمجھوتہ کرنے والے نہیں ہیں۔ اسلام آباد میں سیاسی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان چناب پر ڈیم بنا رہا ہے حکومت پاکستان کیوں خاموش ہے دنیا کو بتایا جائے کہ ہندوستان کس طرح عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ اقتدار عوام کی امانت ہوتی ہے۔
پونچھ کی دھرتی کی ایک اپنی تاریخ ہ ،جب غیرت کی بات آئے تو اقتدار کو جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں ،اقتدار جانے کے بعد میرے ہاتھ کھل گئے ہیں،ہماری کرنسی افعانستان سے پیچھے رہ گئی ہے،آج ملک غربت کی وجہ سے ملک کے کیا حالات ہیں،ہم سیاست کے اندر ایک حقیقت ہیں،حکومتیں آنی جانی ہیں، حکومتیں ہمارے لیے کوئی معنی نہیں رکھتی ہیں،ہمارے ملکوں میں حیاتی جرم اور زندگی وبال بن رہی ہے،نہ زندگی سے پیار ہے نہ اقتدار سے پیار ہے،وزیراعظم کا عہدہ ہوتے ہوئے میرے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،اقتدار کی خاطر کئی بار عام آدمی کیلئے رویا ہوں ،
وزیراعظم کا عہدہ جانے کے بعد مجھے محسوس ہوا میں آزاد ہوگیا،اب خاموش نہیں رہوں گا، بولوں گا چاہے جان چلی جائے،میں الحاق پاکستان کا داعی ہوں سردار تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ ہندوستان سے آزادی کیلئے جدوجہد کرنے والے کشمیری ہمارے ہیرو ہیں،تمام کشمیری رہنما ہمارے لیے روشن ستارے کی مانند ہیں،کشمیری 75 سال سے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں ہم کیا جاگیں گے،جب اقوام متحدہ کی قراردادیں لاگو نہیں تو دنیا کا کوئی قانون لاگو نہیں،اقوام متحدہ مذمت کاریوں کیلئے نہیں بنی تھی،دنیا سے کہا کہ مظلوم ہونے تک ہماری مدد کرو،ایک حد تک انتظار کریں گے یہ دریا پہاڑ ہمیں نہیں روک سکیں گے،چناب پر نیا پل شروع کیا گیا پاکستان ایک لفظ نہیں بولا، ہم اپنی غیرت اور حمیت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔