جمعرات‬‮ ، 20 مارچ‬‮ 2025 

پیرو کی پہاڑوں میں صدیوں سے بہنے والا سرخ دریا،عجیب نظارہ

datetime 26  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لیما، پیرو(این این آئی) پیرو میں ایک مشہور دریا واقع ہے جو سال میں کچھ ماہ کے لیے سرخ اور تیز گلابی رنگت اختیار کر لیتا ہے۔ اس دوران دنیا بھر سے لوگ اس کا نظارہ کرنے آتے ہیں۔یہ دریا مشہور شہر کیوسکو سے 100 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے اور اسی مناسبت سے ‘دریائے کیوسکو’ کہلاتا ہے۔

اسی دریا کے پاس ایک اور قدرتی عجوبہ رنگ برنگی پہاڑیوں کی صورت میں بھی موجود ہیں جنہیں ‘پیلکویو رینبو ماؤنٹین’ کہا جاتا ہے۔کیوسک دریا کو دنیا کا تنگ ترین دریا بھی کہا جاسکتا ہے کیونکہ کئی مقامات پر اس کی چوڑائی چند میٹر رہ جاتی ہے۔ لیکن صرف چند کلومیٹر تک ہی یہ سرخ رہتا ہے کیونکہ اطراف کی چھوٹی ندیاں ملنے سے اس کی سرخی ماند پڑجاتی ہے۔واضح رہے کہ لگ بھگ آٹھ ماہ تک دریا کی رنگت بھوری مائل کتھئی رہتی ہے لیکن دسمبر سے اپریل تک اس کی رنگت بدل جاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ پیرو میں یہ برسات کا موسم ہوتا ہے۔ اسطرح اطراف کی مٹی سے پانی گزرتے ہوئے دریا میں ملتا ہے۔ پہاڑی مٹی میں آئرن آکسائیڈ کی بہتات کی وجہ سے دریا کی رنگت سرخ ہونے لگتی ہے۔ کہیں کہیں یہ اتنا گلابی ہوجاتا ہے کہ گویا کسے دودھ میں لال شربت ڈال دیا ہو۔اسی لیے دسمبر سے اپریل تک یہاں لوگوں کی آمدورفت رہتی ہے جو نہ صرف سرخ دریا کو حیرت سے دیکھتے ہیں بلکہ اس کی تصاویر اور ویڈیو بھی بناتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)


بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…