اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) پاکستانی سینئر نامور اینکر پرسن و صحافی حامد میر نے سپریم کورٹ میں آج صبح چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کا بینچ ڈی لسٹ کیے جانے کے حوالے سے بڑا دعویٰ کر دیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ
“چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اپنا بینچ ڈی لسٹ کر دیا ہے کیونکہ انکے بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس اطہر من اللہ شامل تھے ان دونوں ججوں کا بعض معاملات پر چیف جسٹس سے اختلاف کوئی راز نہیں اور کسی اہم سیاسی مقدمے میں چیف جسٹس کی مرضی کا نتیجہ سامنے آنا کافی مشکل تھا ۔ خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کا بینچ ڈی لسٹ کر دیا گیا۔چیف جسٹس پاکستان کے بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس اطہر من اللّٰہ شامل تھے۔بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر تمام مقدمات بھی ڈی لسٹ کردئیے گئے۔رجسٹرار سپریم کورٹ نے مقدمات ڈی لسٹ ہونیکا نوٹیفکیشن جاری کردیا تاہم نوٹیفکیشن میں بینچ ڈی لسٹ کرنیکی وجوہات نہیں بتائی گئی ہیں۔بینچ کے سامنے بدھ کو12 مقدمات سماعت کیلئے مقرر کیے گئے تھے، سپریم کورٹ کے بینچ نمبر دو کے مقدمات کی فہرست بھی منسوخ کردی گئی ہے۔جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس شاہد وحید پر مشتمل بینچ کی کازلسٹ بھی منسوخ کردی گئی ہے۔ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی عدم دستیابی پربینچ ون کے مقدمات ڈی لسٹ کیے گئے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس کا بینچ خرابی صحت کے باعث ڈی لسٹ ہوا، چیف جسٹس بخار، جسم درد اور فلو کا شکار ہیں ، چیف جسٹس گزشتہ روز اپنے گاؤں میں تھے اور صحت یاب ہونے پردوبارہ مقدمات کی سماعت کریں گے۔