بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

نادرا نے انگلیوں کی شناخت کے جدید ترین نظام نادر کا اجراء کر دیا

datetime 18  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے انگلیوں کے نشانات پر مبنی شناخت کے خودکار نظام (اے ایف آئی ایس) کا اجراء کر دیا ہے جس کی بدولت نادرا دنیا کی ان مایہ ناز کمپنیوں کی صف میں شامل ہو گیا ہے جو سول مقاصد کے لئے یہ شناختی نظام تیار کر رہی ہیں۔ ’’نادر‘‘کے نام سے متعارف کرایا جانے والا یہ سسٹم نادرا کے لئے قابل ذکر سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے

جس نے اپنے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے یہ جدید ترین سسٹم تیار کیا ہے جو ٹیکنالوجی کے میدان میں نادرا کی جدت آمیز مصنوعات میں ایک شاندار اضافہ ہے۔ نادرا کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ اس نے شناختی امور، بائیومیٹرکس، بارڈر کنٹرول اور ای گورننس کے میدان میں ہمیشہ نئے رجحانات متعارف کرائے ہیں جبکہ ڈیجیٹل شناخت، اس کی تصدیق اور سکیورٹی کے میدان میں اپنے جدید ترین ٹیکنالوجی پر مبنی طریقوں کی بدولت نادرا معیار اور ممکنات کی نئی بلندیوں کو پہنچ چکا ہے۔ نئی طرز کی ان مصنوعات اور سہولیات کی بدولت نادرا کا شمار اس صنعت کے ان مایہ ناز اداروں میں ہوتا ہے جو ڈیجیٹل شناخت کی نت نئی سہولیات متعارف کرانے کے لئے ہمہ وقت سرگرم عمل ہیں۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نادرا نے کہا کہ جدت درست سمت میں ہو تو نہ صرف اداروں یا حکومتوں بلکہ قوموں کی بھی تعمیر کرتی ہے۔ اپنے وسائل سے اے ایف آئی ایس کی تیاری نہ صرف سول شناخت کے میدان میں بلکہ تعمیر وطن کی جدوجہد میں بھی ایک سنگ میل کی مانند ہے۔ اس جدید ٹیکنالوجی کی بدولت ہم انگلیوں کے نشانات کو فوری اور درست طریقے سے محفوظ کر سکتے ہیں اور فلاح عامہ کے کئی مختلف مقاصد مثلاً امیگریشن، بارڈر کنٹرول، اور سماجی خدمات کے سلسلے میں افراد کی شناخت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “نادر” بائیومیٹرک شناخت کے میدان میں اپنی طرز کی ایک منفرد کامیابی ہے جس کی بدولت شناخت کے شعبے میں نئے رجحانات متعارف کرانے والے ادارے کی حیثیت سے نادرا کی پوزیشن مزید مستحکم ہوئی ہے۔ شناخت کی تصدیق کے انتہائی قابل اعتبار طریقے کے طور پر انگلیوں کے نشانات کا استعمال اور اس کی بنیاد پر

اپنے وسائل سے اے ایف آئی ایس ٹیکنالوجی کی تیاری بائیومیٹرکس کے میدان میں ایک بڑی کامیابی ہے۔ انگلیوں کے نشانات کی تصدیق کے مقابلے کی بنیاد پر اس نوعیت کے سسٹمز کا معیار طے کرنے والے اٹلی کے معروف بین الاقوامی ادارے کے مطابق نادر سے ملنے والے نتائج انتہائی متاثرکن ہیں جن میں درستی کا تناسب 99.5 فیصد درست ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ’’نادر‘‘کی

جدید ترین خصوصیات کی بدولت مختلف سول مقاصد کے لئے بائیومیٹرک شناخت کے استعمال میں انقلابی تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں۔بائیومیٹرک شناخت کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے والے اداروں میں زیادہ تر امریکہ، برطانیہ، روس، جاپان، فرانس، جرمنی، اٹلی، سپین، جنوبی کوریا اور بعض دیگر ملکوں کی کمپنیاں شامل ہیں۔

‘نادر’ کی تیاری کے بعد پاکستان بھی دنیا کے ان ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو مقامی طور پر اے ایف آئی ایس ٹیکنالوجی تیار کر رہے ہیں جسے بہت جلد عالمی مارکیٹ میں متعارف کرا دیا جائے گا اور جس کی بدولت دنیا کے ممالک کو سول شناخت، بارڈر کنٹرول اور ای گورننس کے شعبوں میں اپنی صلاحیتیں بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…