لاہور ( این این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹر آل رائونڈر افتخار احمد نے کہا ہے کہ میں سب پاکستانیوں کو اپنی طرف سے سوری کرتا ہوں، میچ نہ جیتنے کا بہت زیادہ افسوس ہوا ہے، یہ میچ میں پاکستان کو جتوا سکتا تھا۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بہت کوشش کی ہے ہم یہ میچ جیت سکتے تھے لیکن نہیں جیت سکے، دائیں اور بائیں کے کمبی نیشن کی وجہ سے پلان کیا تھا اور اسی وجہ سے نمبر بھی تبدیل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں پریشر تو ہمیشہ ہوتا ہے لیکن میں نے اور فہیم اشرف نے چیزوں کو سادہ رکھنے کی کوشش کی، ہم نے یہی پلان کیا ہوا تھا کہ ہم نے اوسط کو نہیں دیکھنا، ہم نے صرف باونڈریز لگانا تھیں اور اسی سے ہم میچ جیت سکتے تھے۔افتخار احمد کا کہنا ہے کہ اگر آپ 14، 15اور 16کی اوسط کو دیکھتے ہیں تو پھر کام مشکل ہو جاتا ہے، جب ہم بیٹنگ کر رہے تھے وہ ایک مشکل وقت تھا، فہیم اشرف نے جب دو چھکے مارے تو اس وقت میں نے محسوس کیا کہ ہم جیت سکتے ہیں۔قومی ٹیم کے آل رائونڈر نے کہا کہ جب اوسط زیادہ ہو تو پھر دونوں طرف سے رنز کرنا پڑتے ہیں بس بیڈ لک رہا کہ جیت نہ سکے، آخر میں جب نسیم شاہ میرے ساتھ تھے تو میرا یہی پلان تھا کہ اب میں نے ہی فنش کرنا ہے، نسیم شاہ بولر ہیں اور فنش بیٹر کو کرنا ہوتا ہے، بولر پر انحصار نہیں کر سکتے، پریشر میچز بیٹرز کے لیے ہوتے ہیں، بیٹر کھڑا ہو تو اس کو ذمے داری لینا پڑتی ہے، میں نے ذمے داری لی۔انہوں نے کہا کہ لوگ جو آوازیں لگا رہے تھے یہ لوگوں کی محبت ہے جس کا اظہار کر رہے تھے۔
جس پر لوگ خوش ہیں اس پر ہم بھی خوش ہیں کیونکہ ہم لوگوں کی خوشی کے لیے کھیل رہے ہیں، میں نے کبھی نہیں سوچا کہ اسٹیڈیم میں مجھے کیوں آوازیں لگائی جاتی ہیں جس نام سے پکارا جاتا ہے اس سے مجھے کچھ محسوس نہیں ہوتا میں خود بھی انجوائے کرتا ہوں۔افتخار احمد نے کہا کہ نیوزی لینڈ اچھی ٹیم ہے ہم نے جیتنے کی بہت کوشش کی ہے، نیوزی لینڈ کی ٹیم نے تیسرے میچ میں بھرپور کوشش کی، بابر اعظم اور محمد رضوان اوپر سے رنز کر رہے ہیں وہ جلد آئوٹ ہوگئے تو پھر مشکل ہو گئی، میچ نیوزی لینڈ کی طرف جا رہا تھا لیکن پھر بھی ہم نے کوشش کی جیت سکتے تھے مگر ممکن نہ ہو سکا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح کا ہمارا کمبی نیشن ہے ہم سیریز جیت جائیں گے، ہمارے بولرز اور بیٹرز فارم میں ہیں ہمیں مشکل نہیں ہو گی ہم جیت جائیں گے۔