ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

8 برس گزرگئے، اب پیشی پر آنے کے بھی پیسے نہیں، لاپتا شہری کی اہلیہ کی عدالت میں آہ و بکا

datetime 13  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ میں لاپتا شخص کی اہلیہ نے کمرہ عدالت میں آہ و زاری کرتے ہوئے کہاہے کہ برسوں سے ہم عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں، انصاف کی دہلیز پر انصاف نہیں مل رہا۔جمعرات کوسندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔کمرہ عدالت میں موجود لاپتا حسن دلاور کی اہلیہ نے کہا کہ

عدالتوں کے چکر لگاتے ہوئے 8 سال ہوگئے اب تو پیشی پر آنے کے لیے بھی پیسے نہیں ہوتے۔ قیامت کے دن انصاف فراہم کرنے والے اللہ کو کیا منہ دکھائیں گے؟ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے جبری لاپتا شہریوں کے اہلخانہ کو 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا، حکومتی اعلان کے بعد بیٹی کی شادی کی تاریخ مقرر کی لیکن آخری وقت پر پیسے دینے سے انکار کردیا گیا۔انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ شوہر نے جرم کیا ہے تو بچوں کو کس بات کی سزا دی جارہی ہے؟ ایک اور لاپتہ شہری کی اہلیہ نے بتایا کہ محمد ریاست اللہ کو 8 سال قبل بورڈ آفس کے قریب سے حراست میں لیا گیا، آج تک شوہر کی بازیابی کے لیے کبھی جے آئی ٹیز تو کبھی عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ثاقب آفریدی کی اہلیہ نے سماعت کے دوران کمرہ عدالت کو بتایا کہ اس کے شوہر کو ابوالحسن اصفہانی روڈ سے 2015 میں حراست میں لیا گیا تھا، ہماری 4 بیٹیاں ہیں اور ادارے نے تنخواہ بھی بند کردی ہے۔10 برسوں سے لاپتا محمد علی کی اہلیہ بھی کمرہ عدالت میں رو پڑی، انہوں نے بتایاکہ اب تک جے آئی ٹیز کے 24 اور صوبائی ٹاسک فورس کے 8 اجلاسوں میں پیش پوچکے ہیں۔انہوں نے دہائی دیتے ہوئے سوال کیا کہ ہمیں بتا دیا جائے بچوں کو لے کر انصاف لینے کے لیے کہاں جائیں؟ اپنے ہی ملک میں لاپتا افراد کے خاندانوں کو انصاف نہیں مل رہا۔جسٹس نعمت اللہ نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت کے بعد لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟جسٹس کے سوال پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ حراستی مراکز سے رپورٹس موصول نہیں ہوئیں۔

تفتیشی افسر کے جواب پر عدالت نے کہا کہ لگتا ہے اب آپ کے خلاف سخت ایکشن لینا پڑے گا۔عدالت نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق تفصیلی رپورٹس سمیت 10 مئی کو طلب کرلیا۔عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے وفاقی وزارت داخلہ، وزارت دفاع اور دیگر اداروں سے جواب طلب کرلیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…