بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

8 برس گزرگئے، اب پیشی پر آنے کے بھی پیسے نہیں، لاپتا شہری کی اہلیہ کی عدالت میں آہ و بکا

datetime 13  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ میں لاپتا شخص کی اہلیہ نے کمرہ عدالت میں آہ و زاری کرتے ہوئے کہاہے کہ برسوں سے ہم عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں، انصاف کی دہلیز پر انصاف نہیں مل رہا۔جمعرات کوسندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔کمرہ عدالت میں موجود لاپتا حسن دلاور کی اہلیہ نے کہا کہ

عدالتوں کے چکر لگاتے ہوئے 8 سال ہوگئے اب تو پیشی پر آنے کے لیے بھی پیسے نہیں ہوتے۔ قیامت کے دن انصاف فراہم کرنے والے اللہ کو کیا منہ دکھائیں گے؟ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے جبری لاپتا شہریوں کے اہلخانہ کو 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا، حکومتی اعلان کے بعد بیٹی کی شادی کی تاریخ مقرر کی لیکن آخری وقت پر پیسے دینے سے انکار کردیا گیا۔انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ شوہر نے جرم کیا ہے تو بچوں کو کس بات کی سزا دی جارہی ہے؟ ایک اور لاپتہ شہری کی اہلیہ نے بتایا کہ محمد ریاست اللہ کو 8 سال قبل بورڈ آفس کے قریب سے حراست میں لیا گیا، آج تک شوہر کی بازیابی کے لیے کبھی جے آئی ٹیز تو کبھی عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ثاقب آفریدی کی اہلیہ نے سماعت کے دوران کمرہ عدالت کو بتایا کہ اس کے شوہر کو ابوالحسن اصفہانی روڈ سے 2015 میں حراست میں لیا گیا تھا، ہماری 4 بیٹیاں ہیں اور ادارے نے تنخواہ بھی بند کردی ہے۔10 برسوں سے لاپتا محمد علی کی اہلیہ بھی کمرہ عدالت میں رو پڑی، انہوں نے بتایاکہ اب تک جے آئی ٹیز کے 24 اور صوبائی ٹاسک فورس کے 8 اجلاسوں میں پیش پوچکے ہیں۔انہوں نے دہائی دیتے ہوئے سوال کیا کہ ہمیں بتا دیا جائے بچوں کو لے کر انصاف لینے کے لیے کہاں جائیں؟ اپنے ہی ملک میں لاپتا افراد کے خاندانوں کو انصاف نہیں مل رہا۔جسٹس نعمت اللہ نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت کے بعد لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟جسٹس کے سوال پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ حراستی مراکز سے رپورٹس موصول نہیں ہوئیں۔

تفتیشی افسر کے جواب پر عدالت نے کہا کہ لگتا ہے اب آپ کے خلاف سخت ایکشن لینا پڑے گا۔عدالت نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق تفصیلی رپورٹس سمیت 10 مئی کو طلب کرلیا۔عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے وفاقی وزارت داخلہ، وزارت دفاع اور دیگر اداروں سے جواب طلب کرلیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…