لاہور ( این این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز اور تجربہ کار آل رائونڈر عماد وسیم نے کہا ہے کہ اگر اب انہیں بغیر کسی ٹھوس وجہ کے قومی ٹیم سے نکالا گیا تو وہ اس کے خلاف قدم اٹھائیں گے۔ایک انٹرویو کے دوران میزبان نے سوال کیا کہ یہ جو سال سوا سال کا غصہ تھا یہ آپ نے پی ایس ایل 8 میں نکالنا تھا؟ آپ نے اپنی پرفارمنس سے کسی کو جواب دینا تھا؟۔
جواب میں عماد نے مسکراتے ہوئے کہا ‘نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے، ساری جگہ پرفارمنس ہورہی تھی، مجھے ہمیشہ سے اپنی صلاحیتیوں پر یقین ہے اور رہے گا، میں خود یہ بات کہتا ہوں کہ اگر اس لیول پر کارکردگی نہ دکھا سکوں تو ریٹائرمنٹ لے کر سائیڈ پر ہوجاں’۔آل رائونڈر نے کہا کہ الحمداللہ اللہ پاک نے اتنی عزت دی ہے، عزت سے کھیلوں گا اور عزت سے ہی ریٹائر ہوں گا۔میزبان کے سال سوا سال ضائع ہونے سے متعلق سوال پر عماد بولے کہ پاکستان کی طرف سے نہ کھیلنے سے مایوسی ہوتی ہے لیکن میرا مالی طور پر کوئی نقصان نہیں ہوا بلکہ میں نے اس سے 10 گنا زیادہ ہی کمایا ہے۔عماد وسیم نے کہا کہ میں نے کچھ چیزیں سنی ہیں کہ انہوں (کرکٹ بورڈ)نے کہا کہ کنڈیشنز ایسی تھیں کہ عماد کو نہیں کھلا سکتے تھے، اگر کنڈیشنز کا مسئلہ ہوتا تو جنوبی افریقی لیگ مجھے سائن نہ کرتی، یہ لیگ میں سیاسی مسئلے کی وجہ سے نہیں کھیل سکا، باقی بگ بیش بھی مجھے سائن نہ کرتی۔انہوں نے مزید کہا کہ میں یہاں بیٹھ کر کچھ بھی بول سکتا ہوں، کسی کو بھی نشانہ بنا سکتا ہوں لیکن مجھ میں اور ان میں پھر کیا فرق رہے گا؟
پاکستانی عوام سمیت سب کو سب کچھ پتا ہے، مجھے بحث میں نہیں پڑنا، میں نے اپنا معاملہ اللہ تعالی پر چھوڑا تھا کہ اللہ دیکھ رہا ہے۔قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ میں کہنا چاہوں گا کہ یہ جو سال سوا سال مجھے ناچاہتے ہوئے بھی بتایا نہیں گیا اور ڈراپ کردیا، اب اس طرح نہیں ہوسکے گا کیونکہ اب اس بار میرے ایکشن اہم ہوں گے کیونکہ اب مجھے بغیر کسی وجہ کے باہر نکالا گیا تو میں پروفیشنل طریقے سے یہ معاملات حل کرنے کی کوشش کروں گا اور قدم اٹھاں گا۔واضح رہے کہ پی ایس ایل 8 میں نمایاں کارکردگی دکھانے پر عماد وسیم نے افغانستان کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں جگہ بنائی تھی۔اب نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کے لیے بھی عماد وسیم کا نام قومی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔