بہاولنگر، سرگودھا(این این آئی) عوام کی جانب سے رمضان المبارک کے مقدس مہینہ میں فروٹ کے بائیکاٹ کی وجہ سے 4دن کے اندر ہی پھلوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آرہی ہے رمضان المبارک سے قبل 100روپے کلو میں فروخت ہونیوالا خربوزہ رمضان شروع ہوتے
ہی 200 سے 250روپے کلو تک جا پہنچا اسی طرح سیب کے نرخ میں بھی 100 سے 150روپے کلو کا اضافہ کردیا گیا امرود‘ سٹرابری اور اسی طرح دیگر فروٹس کی قیمتوں میں اضافے پر لوگوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے فروٹس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تقریباً 75فیصدلوگ تو ایسے ہیں جو مہنگائی اس کے دور میں مہنگا فروٹ خریدنے کی استعداد نہیں رکھتے 25 فیصدمیں سے 16 فیصدلوگوں نے فروٹ کا بائیکاٹ کیا تو 4دن میں ہی فروٹ کے نرخ اپنی سابق قیمتوں پر آنے لگے اگر قوم ہر مسئلہ پر اسی طرح متحد ہو تو پاکستان میں ذخیرہ اندوزوں سے جان چھڑانے میں مشکل نہیں آئیگی۔دوسری جانب سرگودھا میں بھی شہریوں کی طرف سے خریداری کے بائیکاٹ کے باعث پھل اور فروٹ کی قیمتوں گرنے لگیں جن میں کیلا، سیب، خربوزہ،سٹابری اورامرود سمیت دیگر فروٹ میں نمایاں کمی پائی جا رہی ہے۔زرائع کے مطابق سرگودھا اور گردونواح میں رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی پھل اور فروٹ کی قیمتوں میں بجا اضافہ پر شہریوں نے پھل اور فروٹ کی خریداری کا بائیکاٹ کر رکھا ہے جس کے باعث مارکیٹ میں کیلا،سیب، امرود،خربوزہ اور سٹابری سمیت دیگر فروٹ کی قیمتوں میں دو یوم سے نمایاں کمی نظر آ رہی ہے۔ اس حوالہ سے تاجروں سمیت شہریوں سے کہنا ہے کہ اگر وہ اسی قوت سے گوشت اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بجا اضافہ پر اپنے اسی ردعمل کا مظاہرہ کریں تو مہنگائی کا سیلاب خودبخود تھم جائے گا۔