اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کے سیکٹر ای 11 میں قائم مسجد ابو القاسم کو شہید کردیا گیا، اہل علاقہ کا شدید احتجاج، دوسری جانب جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور وفاقی وزیر مواصلات نے متعلقہ معاملے کا فوری
نوٹس لینے کے لئے وزیر اعظم سے ملاقات کی ، وزیر اعظم کی جانب سے مولانا اسعد محمود کو معاملہ کے حل کی یقین دہانی کرا دی گئی، جس کے بعد اہل علاقہ نے احتجاج ختم کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے کی جانب سے سیکٹر ای 11 میں قائم مسجد ابو القاسم کو مسمار کئے جانے پر اہل علاقہ سمیت حکومتی اتحادی جے یو آئی کے کارکنان نے موقع پر پہنچ کر سی ڈی اے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی ایف کے رہنما مفتی عبداللہ نے واقعے کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت مساجد گرانے والوں کو روکے اور انکے خلاف کارروائی کرے۔ مسمار کی گئی مسجد با قاعدہ رجسٹرڈ تھی، اقدام انتہائی غیر قانونی ، غیر شرعی و غیر اخلاقی ہے۔ اس موقع پر مظاہرین کی جانب سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود سے ٹیلیفونک رابطہ کیا گیا ۔ مولانا اسعد محمود نے فوری طور پر وزیر اعظم سے ملاقات کی اور مسجد مسمار کیے جانے کا معاملہ وزیر اعظم شہباز شریف کے نوٹس میں لایا۔ وزیر اعظم نے مولانا اسعد محمود کو معاملہ حل کیے جانے کی یقین دہانی کرائی۔ مولانا اسعد محمود کی ہدایت پر اہل علاقہ نے احتجاج ختم کر دیا اور پر امن طور پر منتشر ہو گئے ۔ بعد ازاں اہل علاقہ نے مسمار مسجد کے مقام پر کھلے آسمان تلے نماز کی ادائیگی کا اہتمام کیا۔