پیر‬‮ ، 05 مئی‬‮‬‮ 2025 

جے سالک کا آئی ایم ایف کے قرضوں کو معاف کرانے کی مہم شروع کرنے پر قومی ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ

datetime 12  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)کنوینر ورلڈ مینارٹیز الائنس و سابق وفاقی وزیر برائے بہبود آبادی جے سالک نے ترقی پذیر ممالک کے ذمہ واجب الادا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے قرضوں کو معاف کرانے کی مہم کیلئے واشنگٹن میں پاکستان کے سفارت خانے کی پرانی عمارت کے استعمال کی اجازت دینے کے حوالے سے قومی ریفرنڈم کا مطالبہ کیا ہے۔

واشنگٹن ڈی سی سے جاری بیان میں جے سالک نے کہا کہ حکومت واشنگٹن ڈی سی میں سفارت خانے کی پرانی عمارت کو فروخت کرنے جا رہی ہے کیونکہ اسے اب سفارتی حیثیت حاصل نہیں ہے اور اس پر ڈالروں میں ٹیکس کی بھاری رقم قومی خزانے کو پڑ رہی ہے۔سالک نے کہا کہ ملک کو ڈیفالٹ کے سنگین خطرے کا سامنا ہے اور اس کی معاشی بحالی کے لیے فوری علاج کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی سفارت خانے کی پرانی عمارت سے آئی ایم ایف کے قرضے معاف کرنے کی عالمی مہم شروع کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں جسے پاکستانی حکومت فروخت کرنا چاہتی ہے، جہاں پاکستان کا جھنڈا ابھی تک لہرا رہا ہے،جے سالک نے استفسار کیا کہ آج اگر اسے فروخت کیا جائے تو کیا اس سے پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہوں گے؟ اس عمارت کا ایک تاریخی پس منظر بھی ہے۔ امریکہ میں پاکستان کے پہلے سفیر ابوالحسن اصفہانی اس کے مالک تھے کیونکہ یہ ان کا ذاتی گھر تھا، جو کئی سالوں تک امریکہ (واشنگٹن ڈی سی) میں پہلا سفارت خانہ رہا۔”جے سالک نے صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی کابینہ کے اراکین سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اس پرانے سفارت خانے کو فروخت کرنے کے بجائے اسے ورلڈ مینارٹیز الائنس کو ایک دفتر کے طور پر دیا جائے تاکہ تمام غریب ممالک اور پاکستان کے تمام قرضے اتارنے کی مہم چلائی جا سکے۔ ،” سالک نے کہا۔انہوں نے کہا کہ اب بھی وہ یہ مہم یونائیٹڈ سٹیٹس آف امریکہ میں چلا رہے ہیں،

اور بااثر بین الاقوامی شخصیات سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کے سربراہوں کو خط لکھ رہے ہیں۔سالک نے کہا کہ سفارت خانے کی اس پرانی عمارت میں ورلڈ مینارٹیز الائنس کا دفتر بنانے سے عالمی طاقتوں اور عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری میں اپنے سافٹ امیج کے ذریعے اپنے اور دنیا کے غریب ممالک کے بہت سے مسائل حل کرنے کے قابل ہے۔

موضوعات:



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…