پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جے سالک کا آئی ایم ایف کے قرضوں کو معاف کرانے کی مہم شروع کرنے پر قومی ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ

datetime 12  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)کنوینر ورلڈ مینارٹیز الائنس و سابق وفاقی وزیر برائے بہبود آبادی جے سالک نے ترقی پذیر ممالک کے ذمہ واجب الادا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے قرضوں کو معاف کرانے کی مہم کیلئے واشنگٹن میں پاکستان کے سفارت خانے کی پرانی عمارت کے استعمال کی اجازت دینے کے حوالے سے قومی ریفرنڈم کا مطالبہ کیا ہے۔

واشنگٹن ڈی سی سے جاری بیان میں جے سالک نے کہا کہ حکومت واشنگٹن ڈی سی میں سفارت خانے کی پرانی عمارت کو فروخت کرنے جا رہی ہے کیونکہ اسے اب سفارتی حیثیت حاصل نہیں ہے اور اس پر ڈالروں میں ٹیکس کی بھاری رقم قومی خزانے کو پڑ رہی ہے۔سالک نے کہا کہ ملک کو ڈیفالٹ کے سنگین خطرے کا سامنا ہے اور اس کی معاشی بحالی کے لیے فوری علاج کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی سفارت خانے کی پرانی عمارت سے آئی ایم ایف کے قرضے معاف کرنے کی عالمی مہم شروع کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں جسے پاکستانی حکومت فروخت کرنا چاہتی ہے، جہاں پاکستان کا جھنڈا ابھی تک لہرا رہا ہے،جے سالک نے استفسار کیا کہ آج اگر اسے فروخت کیا جائے تو کیا اس سے پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہوں گے؟ اس عمارت کا ایک تاریخی پس منظر بھی ہے۔ امریکہ میں پاکستان کے پہلے سفیر ابوالحسن اصفہانی اس کے مالک تھے کیونکہ یہ ان کا ذاتی گھر تھا، جو کئی سالوں تک امریکہ (واشنگٹن ڈی سی) میں پہلا سفارت خانہ رہا۔”جے سالک نے صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی کابینہ کے اراکین سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اس پرانے سفارت خانے کو فروخت کرنے کے بجائے اسے ورلڈ مینارٹیز الائنس کو ایک دفتر کے طور پر دیا جائے تاکہ تمام غریب ممالک اور پاکستان کے تمام قرضے اتارنے کی مہم چلائی جا سکے۔ ،” سالک نے کہا۔انہوں نے کہا کہ اب بھی وہ یہ مہم یونائیٹڈ سٹیٹس آف امریکہ میں چلا رہے ہیں،

اور بااثر بین الاقوامی شخصیات سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کے سربراہوں کو خط لکھ رہے ہیں۔سالک نے کہا کہ سفارت خانے کی اس پرانی عمارت میں ورلڈ مینارٹیز الائنس کا دفتر بنانے سے عالمی طاقتوں اور عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری میں اپنے سافٹ امیج کے ذریعے اپنے اور دنیا کے غریب ممالک کے بہت سے مسائل حل کرنے کے قابل ہے۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…