اسلام آباد (این این آئی) ایل این جی ٹرمینل لمیٹڈ کے ایم ڈی نے قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کو بتایا ہے کہ سپارٹ کارگو کی قیمت 50فیصد گر گئی ہے لیکن ہمارے پاس خریدنے کیلئے پیسے نہیں ہیں ۔تفصیلات کے مطابق پیر کو سینیٹر عبدالقادر کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پیٹرولیم کا اجلاس ہوا جس میں گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس
کی مد میں 445 ارب روپے سے زائد وصولی کے معاملہ غور ہوا۔سیکرٹری پیٹرولیم نے کمیٹی کو بتایا کہ اس معاملے پر وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کا ایک اجلاس ہوچکا ہے۔سیکرٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن کا موقف ہے کہ ساری گیس بجلی بنانے کیلئے استعمال کی جانی چاہیے، اگر قدرتی گیس پاور پلانٹس کو دی جائے تو 70فیصد سستی بجلی پیدا ہوگی، دنیا میں بہترین طریقہ بھی یہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری بات سنی نہیں جارہی انڈسٹری بہت طاقتور ہے اپنی بات منوالیتی ہے، یہاں ہم گیس گھریلو صارفین کو دے رہے ہیں۔اجلاس کے دوران ایم ڈی ایل این جی لمیٹڈ نے بتایا کہ اس وقت دنیا میں ایل این جی کی قیمت کم ہوگئی ہے، اسپارٹ کارگو کی قیمت پچاس فیصد گر گئی ہے، اس وقت اسپارٹ ایل این جی کی قیمت 14 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہے۔ایم ڈی ایل این جی لمیٹڈ نے بتایا کہ ہمارے مالی حالات اسپارٹ کارگو خریدنے کے قابل نہیں، ہم طویل مدتی معاہدے سے ہی اپنی طلب پوری کر رہے ہیں، اس وقت ایل سیز کا ایشو ہے اگر ایل این جی خریداری کا ٹینڈز دیں تو کوئی نہیں آئے گا، پہلے بھی چار دفعہ ٹینڈز دیئے کوئی نہیں آیا۔کمیٹی کو ایم ڈی ایل این جی نے مزید بتایا کہ ہم اسپارٹ ایل این جی کارگو کیلئے تین ماہ کا ٹینڈر دے سکتے ہیں ، جنوری 2024 میں ہمیں دو ایل این جی کارگوز درکار ہوں گے۔