پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے پانامہ لیکس میں نوازشریف کیخلاف فیصلے کیلئے جنرل (ر)فیض حمید کے دباؤ ڈالنے سے متعلق افواہوں پر خاموشی توڑ دی

datetime 6  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا آباد(این این آئی)سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عمران خان کو مکمل اور تمام معاملات پر صادق و امین قرار نہیں دیا تھا۔سینئر صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس (ر)ثاقب نثار نے کہا کہ آج کل عدالتی فیصلوں پر وہ بات کر رہے ہیں جنہیں قانون کی زبر زیر معلوم نہیں، جو شخص آج عدالتوں پر حملہ آور ہے وہ کبھی عدالتوں کا پسندیدہ رہا ہے۔

صرف ایک مقدمے کے علاوہ اسے ہمیشہ عدالتوں سے ریلیف ہی ملتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب چیف جسٹس نہیں بنا تھا تو نواز شریف نے مختلف حلقوں میں کہنا شروع کیا کہ یہ اپنا چیف ہے، میں نے پانامہ کیس میں خود کو بینچ سے الگ کرلیا تھا اور نااہلی کیس میں معیاد سے متعلق اوپن نوٹس کردیا تھا کہ جو بھی معاونت کرنا چاہے کرے، نااہلی کی معیاد کا تقرر آئین قانون کی روشنی میں کیا۔سابق چیف جسٹس نے کہا کہ دو روز سے میرا واٹس ایپ ہیک ہو گیا ہے ، ابھی تک ریکور نہیں ہوا، خدشہ ہے کہ میرے موبائل ڈیٹا کو کسی خاص مقصد کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم میرا واٹس اپ ہیک کرنے والوں کو شرمندگی ہی ہوگی، اس سے قبل بھی میری مختلف ویڈیوز کو جوڑ کر ایک آڈیو بنائی گئی تھی، کسی کی نجی زندگی میں مداخلت چوری کے زمرے میں آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو مکمل طور پر صادق اور امین قرار نہیں دیا تھا، اسے سیاسی رنگ دیا گیا، عمران خان کو 3 نکا ت پر صادق اور امین قرار دیا تھا۔

اکرم شیخ نے عمران خان سے متعلق 3 نکات لکھ کر دیے کہ ان پر فیصلہ کیا جائے، تینوں نکات پر عمران خان صادق اور امین ثابت ہوئے تھے۔جسٹس (ر)ثاقب نثار نے کہا کہ پی کے ایل آئی کی فارنزک رپورٹ کا اگر کوئی جائزہ لے تو سر پکڑ کر بیٹھ جائے، پی کے ایل آئی کے سربراہ کو ایک پیر کے کہنے پر لگایا گیا۔انہوںنے کہاکہ ملک کے مسائل کا حل الیکشن میں ہے۔

2018میں بھی الیکشن کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی گئیں جسے ناکام بنایا تھا جس کے گواہ بابر یعقوب ہیں۔سابق چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے غلط فیصلے کیے ہوں گے لیکن ملک کی بقا کے لیے جو فیصلے کیے ان پر عملدرآمد کیوں نہیں کرتے؟ جسٹس (ر)ثاقب نثار سے سوال کیا گیا کہ پاناما کیس میں آپ پر نواز شریف کو نااہل کرانے کے لیے جنرل (ر)فیض نے دبا ڈالا؟

اس پر ثاقب نثار نے کہا کہ جنرل (ر) فیض کون ہے جو مجھ پر دبا ڈالتا؟، میں جنرل (ر)باجوہ سے اس دعوے کے بارے میں بات کروں گا۔انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں میں عمران کے لیے عدلیہ میں لابنگ کر رہا ہوں، میں کیوں عمران کے لیے عدلیہ میں لابنگ کروں گا؟ مجھے اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر ہے۔ثاقب نثار نے کہا کہ میں اب کسی کو انٹریو نہیں دوں گا، میرے مرنے کے بعد ایک کتاب شائع ہوگی جس میں تمام حقائق ہوں گے،1997سے لے کر چیف جسٹس کے عہدے تک کی ساری کہانی لکھوں گا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…